کراچی ،اسلام آباد،لاہور(92 نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں،سٹاف رپورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر) گلشن اقبال مسکن چورنگی پرواقع 4منزلہ رہائشی عمارت اللہ نور اپارٹمنٹ میں دھماکہ کے نتیجے میں 5افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 30 زخمی ہوگئے ، مسکن چورنگی کے قریب رہائشی عمارت میں گیس لیکج کے باعث زور دار دھماکہ ہوا ، دھماکے سے 2 فلیٹس اور ایک بینک مکمل تباہ ہوگیا جبکہ اطراف کی عمارتوں، دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے اورگاڑیوں ، موٹرسائیکلوں کوبھی نقصان پہنچا ،دھماکے کے بعدامدادی ٹیمیں، رینجرز اور پولیس کے جوان بھی پہنچ گئے ، زخمیوں اور لاشوں کونجی ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔دھماکے کے بعدصوبائی وزیر سعید غنی، ایڈمنسٹریٹر افتخارشالوانی، ڈی جی رینجرز میجر جنرل عمر بخاری اور دیگر حکام بھی موقع پر پہنچ گئے ، ڈی جی ایس بی سی اے نے بتایا کہ متاثرہ حصے کو مسمار کیا جائے گا ،ڈی جی رینجرز نے بھی دھماکے کی جگہ کا دورہ کیا ،ابتدائی رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے بارودی موادنہیں ملا،بم ڈسپوزل یونیٹ نے دھماکے کی وجہ گیس لیکیج کو قرار دیدیا، عمارت کے گرائونڈفلورپر بینک کے کچن میں گیس بھرجانے کے باعث دھماکہ ہوا ۔دوسری جانب دھماکے سے متاثرہ بینک برانچ کے افسر کا بیان سامنے آگیا جس نے بتایا کہ متاثرہ اپارٹمنٹ میں سوئی گیس لیکیج کی شکایت معمول تھی۔ادھر مسکن چورنگی کے قریب ہی فلاحی ادارے کے موبائل ٹرک میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ بھی لگی جس کے باعث ایک بچہ زخمی ہوا،ایک موٹرسائیکل بھی جل کر راکھ ہوگئی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مسکن چورنگی کے قریب ہونے والے دھماکے کا نوٹس لے کر کمشنر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی جبکہ زخمیوں کے لیے فوری طبی امداد کا بندوبست کرنے کی ہدایت کردی۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے دھماکے کے متاثرین کے لیے دعائیں اور ہمدردی کا اظہار کیا۔دوسری طرف ترجمان سوئی سدرن نے کہا کہ گلشن اقبال میں واقع مسکن چورنگی کا دھماکا گیس پائپ لائن لیکیج کا نتیجہ نہیں ۔ دھماکے سے متاثرہ عمارت کی گیس بند کردی گئی ۔ دریں اثنا وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے گلشن ِ اقبال کراچی دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہر ا دْکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ۔ مریم نواز نے بھی کراچی دھماکے کی مذمت اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے بھی قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی ایم کی مقامی قیادت کو فوری دھماکے کی جگہ پہنچ کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ہدایت کی ہے ۔مسکن چورنگی کے قریب بینک میں دھماکہ کا واقعہ گیس کا تھا یا کچھ اور، واقعہ مشکوک ہوگیا ، اللہ نور اپارٹمنٹ میں یہ واقعہ پہلی بار نہیں ہوا، چند ماہ قبل اسی بینک کے ساتھ ریسٹورنٹ میں بھی پر اسرار دھماکہ ہوا تھا 9 جنوری کو ہونے والے ریسٹورنٹس کے دھماکہ میں تین افراد زخمی ہوئے تھے واقعہ میں سلنڈر پھٹا نہ گیس لیکج کے شواہد ملے تھے ، نو مہینے بعد بالکل اسی طرز کا دھماکہ سامنے آیا ۔