ماڈل ٹائون کچہری میں پیشی پر آنے والے اقدام قتل کے نوجوان ملز م کو مخالفین نے کار سے اترتے ہوئے ، فائرنگ کر کے قتل کر دیا ۔ فائرنگ کے باعث کچہری میں بھگدڑ مچ گئی اور سکیورٹی اہلکاروں نے زمین پر لیٹ کر جانیں بچائیں۔ کچہری کو عام طور پر ایک محفوظ جگہ خیال کیا جاتا ہے،جہاں لوگ انصاف کے لئے آتے ہیں لیکن دیکھنے میں آیا ہے کہ متعلقہ حکام کی جانب سے یہاں سکیورٹی پر اتنی توجہ نہیں دی جاتی جتنی دی جانی چاہیے۔ کچہریوں اور ماتحت عدالتوں کے احاطوں کے اندر اور باہر ماضی میں بھی ایسے واقعات ہو چکے ہیں جہاں پیشی پر آئے افراد کو ان کے مخالفوں نے قتل کر دیا۔ ایسی وارداتیںکچہریوںمیں موجود سکیورٹی اہلکاروں کی ملی بھگت اور مالی معاونت کے بغیر ممکن نہیں۔ان خونیں وارداتوں سے کچہریوںمیں چیکنگ کے ناقص انتظام کااظہار بھی ہوتا ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ مقتول کی اہلیہ نے اپنے شوہرکے قتل میں جن کو ملزم نامزد کیا ہے ،پولیس فوری طور پر ا نہیں گرفتا ر کر کے واقعہ کی تفتیش کرے اور ملزموں کو عدالت میں پیش کرے ۔علاوہ ازیں عدالتوں میں پیشی کے اوقات میں سکیورٹی انتظامات کو سخت کیا جائے‘ سکیورٹی کے عملہ کو الرٹ رکھاجائے اور کچہریوں میں ہر آنے جانے والے کی چیکنگ کی جائے تاکہ پیشیوں کے موقع پر لوگوں کی جانوں کے تحفظ کو ممکن بنایا جا سکے۔