اسلام آباد( آن لائن ) ملک میں موجود تین جاپانی اسمبلرز میں سے ایک کے اعلی عہدیدار نے بتایا ہے کہ معیشت کو دستاویزی شکل دینے کی حالیہ مہم کی وجہ سے گاڑیوں کی فروخت میں کمی آئی ہے اور ایسا گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں مقامی سطح پر اسمبل کی جانے والی گاڑیوں پر عائد ٹیکسز میں کوئی کمی یا ان کا خاتمہ ملک میں آٹو موبائل انڈسٹری پر چھائی تاریکی کا دور نہیں کرسکے گا۔عہدیدار نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں گاڑیاں خریدنے والے ہر 100 میں سے 48 افراد نان فائلرز ہوتے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس مہم کے آغاز کے بعد خریداروں کا یہ بڑا حصہ مارکیٹ سے اچانک غائب ہوگیا ہے۔