لاہور، اسلام آباد (کامرس رپورٹر ،وقائع نگارخصوصی، کرائم رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک )ملکی تاریخ کے گیارہویں عام انتخابات آج ہو ں گے ۔ کس کا تخت ہو گا اور کس کا تختہ، ملک کا اگلا حکمران کون ہوگا عوام آج فیصلہ کریں گے ۔ ملک بھر میں قومی اسمبلی کی 272میں سے 270 اور صوبائی اسمبلی کی 577میں سے 570نشستوں پر انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن کی طرف سے تمام تر انتظامات کو حتمی شکل د یدی گئی ہے ۔ تمام پولنگ سٹیشنوں پرانتخابی سامان پہنچا دیا گیا جبکہ تمام پولنگ سٹیشنوں کا کنٹرول فوج نے سنبھال لیا ہے ۔ پولنگ کا عمل صبح8بجے سے شروع ہو کر شام 6بجے تک بلاتعطل جاری رہے گا۔تمام ریٹرننگ افسران رات 2بجے تک اپنے حلقوں کے نتائج کا اعلان کریں گے ۔ الیکشن کمیشن میں الیکشن سیل اور کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔ الیکشن سیل میں نتائج موصول کرنے کیلئے 6 سکرینیں نصب کر دی گئی ہیں۔ فوج اور پولیس سمیت 8 لاکھ اہلکار بھی فرائض انجام دیں گے ۔ذرائع کے مطابق انتخابات کیلئے مجموعی طور پر 21 کروڑ بیلٹ پیپر چھاپے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کیلئے سبز اور صوبائی اسمبلی کیلئے سفید بیلٹ پیپر استعمال ہو گا۔گزشتہ روز فوج کی نگرانی میں لاہور کے 3 ہزار 7 سو87 پولنگ سٹیشنز پر سامان کی ترسیل کردی گئی ہے ۔ پہلے مرحلے میں خواتین پریذائیڈنگ آفیسرز کو سامان دیا گیا جبکہ پولنگ سٹیشنز کے اندر فوجی اہلکار تعینات کردئے گئے ہیں اور فوجی دستوں کا گشت بھی جاری ہے ۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر لاہور عابد حسین قریشی نے آر اوز کی عدالتوں کا دورہ کیا اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ادھر الیکشن کمیشن نے ووٹرز کیلئے ووٹ ڈالنے کا طریقہ کار جاری کر دیا ہے ،قومی اسمبلی کیلئے بیلٹ پیپرزکا رنگ سبز جبکہ صوبائی اسمبلیوں کیلئے سفید ہو گا۔ سبز رنگ کا بیلٹ پیپر سبز رنگ کے ڈھکن والے بیلٹ باکس جبکہ سفید رنگ کا بیلٹ پیپر سفید رنگ والے بیلٹ باکس میں ڈالا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے ووٹرز سے کہاہے کہ وہ اپنا اصل قومی شناختی کارڈ ہمراہ لائیں۔ فوٹو کاپی یا شناختی کارڈ کے علاوہ کوئی اور دستاویز قابل قبول نہیں ہوگی تاہم زائد المیعاد شناختی کارڈ پر بھی ووٹ قابل قبول ہوگا۔ پولنگ سٹیشن کے اندر موبائل فون اور کیمرہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ پولنگ کے مقررہ وقت کے اختتام کے بعد بھی پولنگ سٹیشن کی حدود میں موجود ووٹرز اپنا ووٹ ڈال سکیں گے ۔واضح رہے قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلیوں کے 6 حلقوں میں انتخابات ملتوی کئے گئے ہیں جبکہ سندھ کے صوبائی حلقہ پی ایس 6کشمور سے پیپلز پارٹی پارلیمینٹرین کے امیدوار میر شبیر علی بجارانی بلامقابلہ کامیاب ہوگئے ، جس کے باعث اس حلقے میں بھی انتخاب نہیں ہوگا۔ اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی ، مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز) چیف الیکشن کمشنر جسٹس(ر) سردار محمد رضا خان نے کہا ہے کہ شفاف اور غیرجانبدارانہ انتخابات کی تیاریاں مکمل ہیں، لوگ ووٹ ڈال کر اپنی قومی ذمہ داری پوری کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عام انتخابات کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم آزادانہ، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ لوگوں سے گزارش ہے کہ آج گھروں سے نکلیں اور ووٹ کا صحیح استعمال کر کے اپنی قومی ذمہ داری کو نبھائیں۔ادھر سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ عام انتخابات کے نہ ہونے سے متعلق مفروضوں پر مبنی تمام افواہیں دم توڑ گئیں ۔ سیکورٹی خدشات کے باوجود کوشش ہے انتخابات کا انعقاد پرامن ہو۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھمکیوں کے باوجودانتخابات کے انعقاد کے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں، تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں۔ اب بھی امن عامہ کے چیلنجز درپیش ہیں اور ہمیں ابھی تک دہشتگردی کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انتخابات میں10کروڑ59لاکھ 55ہزار 409ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے ، کل 85ہزار 600پولنگ سٹیشن ، دو لاکھ 44ہزار687 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔ 8لاکھ 1ہزار سے زائد پولنگ کا عملہ تعینات کیا گیا ہے ۔ساڑھے تین لاکھ سے زائد فوج اور چاروں صوبوں کی پولیس سکیورٹی کے فرائض انجام دے گی۔ 17ہزار700 سو حساس ترین پولنگ سٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ ملک کی120سیاسی جماعتوں میں سے 95جماعتیں انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں ۔کل11ہزار673 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ تمام ریٹرنگ افسران اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کو واضح ہدایات جاری کی گئی ہیں رزلٹ مینجمنٹ سسٹم کے مطابق رزلٹ تیار کئے جائیں گے جبکہ پریذائڈنگ افسران رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم کے تحت نتائج ریٹرننگ افسران کو فراہم کریں گے ۔ میڈیا 7 بجے تک رزلٹ کا اعلان نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بیلٹ پیپرز آئوٹ ہونے کی جو خبریں نشر ہو ئی ہیں ان بیلٹ پیپرز کی تحقیقات میں ثابت ہوا ہے کہ یہ بیلٹ پیپرز بلدیاتی انتخابات اور فرضی بیلٹ پیپرز تھے ۔ ان بیلٹ پیپرز میں2018کے انتخابات میں استعمال ہونے والے کاغذکا کوئی بیلٹ پیپر نہیں تھا۔ لاہور میں شناختی کارڈ ملنے پر نادرا سے معلوم کیا گیا تو بتایا گیا کہ یہ تمام شناختی کارڈ زائد المعیاد تھے لیکن اس کے باوجودرپورٹ مانگی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھرکے مبصرین جامع انداز میں انتخابات کی نگرانی کر رہے ہیں ان کو تمام سہولیات دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام سوشل میڈیا پر دھیان نہ دیں، توقع کرتے ہیں ٹرن آؤٹ بھی زیادہ ہو گا اور قوم جمہوریت کا جشن منائے گی۔