ایران اور ملائشیا نے پاکستانی کینو درآمد کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ پاکستان نے دونوں ملکوں سے کینو کی درآمد برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے اور دوسری صورت میں دونوں ملکوں سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر پابندی عائد کر نے کا جوابی اقدام کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ہم اپنے تجارتی پالیسی سازوں سے گزارش کریں گے کہ یہ مسئلے کا حل نہیں ہے کہ ہم دونوں برادر اسلامی ملکوں کی درآمدات پر پابندی عائد کر دیں ۔ ہمارے تجارتی مشیروں اور پالیسی سازوں کو پہلے یہ غور کرنا چاہیے کہ دونوں برادر مسلم ممالک نے ایسا اقدام کیوں کیا ہے۔ ہم دعوے تو بہت کرتے ہیں لیکن حالت یہ ہے کہ برادر مسلمان ممالک بھی ہم سے تجارت کرنے سے گریزاں ہیں۔ اگر حالت یہ ہے تو باقی دنیا کے ساتھ ہمارے تجارتی مراسم کیسے ہونگے۔ لہٰذا ہم اپنے پالیسی سازوں سے یہی گزارش کریں گے کہ براہ کرم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی بجائے تمام مسلم دنیا سے تجارتی تعلقات مضبوط بنائیے۔ ان کی اگر کوئی شکایات ہیں تو دور کیجیے‘ درآمدی حوالے سے اگر انہیں کوئی مشکلات ہیں تو ان کا تدارک کیجیے۔ پاکستان کی موجودہ دگرگوں معیشت کو سنبھالا دینے کے لئے ضروری ہے کہ ہم دوسرے ملکوں خصوصاََ اسلامی دنیا سے اپنے تجارتی تعلقات کو مضبوط کریں ‘ درآمدات میں اضافہ معیشت کی ترقی کا اہم عنصر ہے۔ اسے نظرانداز کرنے سے ہم مزید معاشی مسائل کا شکار ہو سکتے لہذا ہمیںدونوں ملکوںسے مذاکرات کر کے درآمدات کو بڑھانے کی تمام کوششیں بروئے کار لانا ہو گی اس میں ہی ہماری معیشت کی بہتری ہے۔