اسلام آباد،پشاور( نامہ نگار، آن لائن،مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین نیب جسٹس( ر)جاوید اقبال نے افسروں سے خطاب میں کہاہے نیب آپ کا اپنا ادارہ ہے ،کسی کا کام کرنے کا دل نہ ہو تو اس کا علاج نیب کے پاس نہیں۔ حکومت پالیسی بناتی ہے اوربیوروکریسی عمل درآمد کراتی ہے ،اس جارحانہ پروپیگنڈاکو ردکرتاہوں کہ نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کام نہیں کرتی۔ چیئرمین نیب نے نیب خیبر پختونخواہ کا دورہ کیا اور کرپشن کے مقدمات پر اب تک کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ دورہ کے موقع اور ول سیکرٹریٹ پشاور میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانانیب کی اولین ترجیح ہے ۔ ہم فیس نہیں بلکہ کیس دیکھتے ہیں۔ بدعنوان عناصر ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت ، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ نیب افسران کی وفا داردیاں صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہیں۔ پاکستان 98 ارب ڈالر کا مقروض ہے ، ہسپتالوں، یونیورسٹیز، لوگوں کے روزگارکی حالت دیکھ لیں۔ یہ قرضے کہاں لگائے گئے ، غربت کی لکیر سے نیچے 50 فی صد سے زائد لوگ زندگی گزاررہے ہیں، وہ انصاف کے حق دار ہیں۔انہوں نے کہامیں نے فیصلہ کیاہے کہ آج کے بعد نیب میں کسی سیکرٹری اور ایڈیشنل سیکرٹری کے خلاف شکایت کا میں ذاتی طورجائزہ لوں گا ،اسی طرح حاضر سروس اور ریٹائرڈ بیوروکریٹس کے خلاف شکایات کا ذاتی طور پر جائزہ لوں گا۔ علاوہ ازیں چیئرمین نیب نے 86.5 ملین روپے کا چیک ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد بنگش کو دیا۔ نیب خیبر پختونخوا نے یہ مذکورہ رقم مختلف مقدمات میں ملزمان سے پلی بارگین کی مد میں وصول کی ۔