نیویارک (نیٹ نیوز) پوردوا یونیورسٹی کے ماہرین نے 2018 میں دنیا کی سب سے زیادہ تیزی سے گھومنے والی ایک چیز بنائی تھی، یہ خوردبینی ساخت تھی جو 60 ارب چکر فی منٹ کی رفتار سے گھوم سکتی تھی لیکن اب اسی جامعہ نے ڈمب پیل جیسی ایک خوردبینی ساخت بنائی ہے جو 300 ارب چکر فی منٹ کی رفتار سے گھوم سکتی ہے ۔ماہرین نے نینو ذرات جوڑ کر یہ ساخت تیار کی اور لیزر کی مدد سے اسے گھمایا تو یہ ساخت ہوشربا رفتار سے گھومنے لگی۔سائنسدانوں کے مطابق اس ساخت سے نینو پیمانے پر مقناطیسیت ناپنے اور ویکیوم میں رگڑ یا فرکشن جیسے قدرتی معاملات کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔