اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍92 نیوز رپورٹ) وفاقی کابینہ نے کورونا ویکسین کی خریداری کے لئے پیپرا رولز سے استثنیٰ کی منظوری دے دی، مچھ واقعہ میں شہید ہونے والے مزدوروں، اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے اسامہ ستی اور افواج پاکستان کے شہدا کے لئے دُعا مغفرت کی گئی۔وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا ۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کابینہ کو کورونا وبا کی حالیہ صور تحال پر بریفنگ دی۔کابینہ نے انسانی جانوں کو بروقت اور ہنگامی بنیادوں پر بچانے کے لئے وفاقی وزارت صحت کو کورونا ویکسین کی خریداری کی منظوری دی۔کابینہ نے پاکستان ایکسپوسنٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹر ز کے چیئرمین کی تعیناتی کی بھی منظوری دی۔کابینہ اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد ٹریڈ آرگنائزیشنزایکٹ 2013کی شق نمبر21کے تحت اپیلوں پر فیصلہ دینے کے لئے ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی،یہ کمیٹی صرف اُس وقت تک مجاز ہوگی جب تک متعلقہ قانون میں ترامیم مکمل کرلی جائیں۔کابینہ نے پریس کونسل آف پاکستان کے ممبرز تعینات کرنے کی منظوری دی۔اعلامیہ کے مطابق کابینہ نے ملک میں ماہی گیری کے شعبے سے برآمدات کے معیار کو بہتر کرنے کی خاطرانسپکشن کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے ڈاکٹر رانا عبدالجبار کی بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر، الٹرنیٹ انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ استعفیٰ منظور کیااورنئے سی ای او کی تعیناتی کے لئے سلیکشن کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔کابینہ نے کمیٹی برائے قانونی کیسز کے 31دسمبر 2020ء کو منعقدہ اجلاس میں فیصلوں کی توثیق کی۔ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 1997میں اسٹیبلشمنٹ سے متعلق کابینہ فیصلے پر نظرثانی کا معاملہ موخر کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر بابر اعوان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق نوجوان اسامہ ستی کا معاملہ اٹھایا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا ایسے بے رحم لوگ پولیس میں نہیں ہونے چاہئیں۔کابینہ اجلاس میں نوشہرہ میں ریلوے اور وزارت دفاع کے درمیان کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر کا معاملہ اور کابینہ ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق کمیٹی کے 17 دسمبر کے فیصلوں کی توثیق موخر کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلا میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے سانحہ مچھ اور اپنے حالیہ دورہ کوئٹہ اور متاثرین سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے کابینہ کو بریف کیا جس پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا مچھ میں حملہ بزدلانہ اورغیرانسانی ہے ، جاں بحق کان کنوں کے لواحقین کوحکومت تنہانہیں چھوڑے گی اور ملزمان کو سزا دی جائے گی ۔92 نیوز کے مطابق کابینہ اجلاس میں پی ڈی ایم کی حکومت مخالف تحریک پربھی بات چیت کی گئی۔وزیراعظم نے کرپشن کیسزکاسامنے کرنے والی جماعتوں کوکریمنل پارٹیاں قراردیدیا۔وزیراعظم نے کہاسیاسی جماعتیں ہیں نہ جمہوری،یہ جرائم میں ملوث جماعتیں ہیں۔وزیراعظم نے کہا کسی کرپٹ جماعت سے مذاکرات ہوں گے نہ ریلیف دینگے ،یہ نیب کوختم کراناچاہتے ہیں ،نیب پر میرابھی کوئی زورنہیں،اگر نیب میری مانتاتومیرے کچھ جاننے والوں کوکیوں گرفتارکرتا؟نیب کوآزادی سے کام کرنے دیں،کوئی دبائونہیں ڈالنے دینگے ۔وزیرداخلہ نے سانحہ مچھ اوردورہ کوئٹہ سے متعلق کابینہ کواعتماد میں لیا۔بعض ارکان نے وزیراعظم کوہزارہ کمیونٹی سے ملاقات کیلئے کوئٹہ جانے کامشورہ دیا۔اعجازشاہ اورندیم افضل چن نے تجویزدی کہ موجودہ حالات میں کوئٹہ جاناچاہئے ۔وزیراعظم نے جواب دیا کوئٹہ ضرورجائینگے ،اس حوالے سے شیڈول ترتیب دینگے ،حالات کنٹرول میں ہیں،شہریوں کے تحفظ کیلئے موثراقدامات اٹھائینگے ۔ شاہ محمودقریشی اورعامرڈوگرنے گیس لوڈشیڈنگ کاذکرکیا۔وفاقی وزرااسد اورعبدالحفیظ شیخ نے مہنگائی کم ہونے کی خوشخبری دی۔اسدعمرنے کہاپیپلزپارٹی اور ن لیگ کے دورمیں زیادہ گیس لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔وزیرریلوے اعظم سواتی نے آئی ووٹنگ پروزیراعظم اورکابینہ کوبریفنگ دی اوربتایاکہ آئی ووٹنگ پرہرماہ 60لاکھ روپے خرچ ہونگے ۔علاوہ ازیں وزیر اعظم سے وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملاقات کی اور کوئٹہ دورے پر رپورٹ دی۔اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی ۔92 نیوز کے مطابق وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن کے باہر پی ڈی ایم احتجاج کے دوران کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے ، کسی کو احتجاج کا شوق ہے ، تو پورا کرلے ۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم سے وفاقی وزیرِ قانون فروغ نسیم اور مشیرِ داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس کے مطابق ملاقات میں کورٹس میں کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کو یقینی بنانے پر حکمتِ عملی سے وزیرِ اعظم کو تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔فروغ نسیم نے وزیرِ اعظم کو وزارتِ قانون کی کارکردگی کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزارت کو ملنے والے 99.5 فی صد کیسز نمٹا دیئے گئے اور روزانہ کی بنیاد پر 100 سے زائد کیسز کو نمٹایا جا رہا ہے جس کو وزیرِ اعظم نے قابل ستائش قرار دیا۔وزیرِ اعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور سیف اللہ خان نیازی نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق ملاقات میں ملکی سیا سی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل اور سینٹ، کشمیر اور ضمنی انتخابات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا ۔عمران خان سے صوبائی وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت بھی ملے ۔