اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ کسی کو سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے ۔پاکستان ہر مشکل وقت میں سعودی عرب کیساتھ کھڑا ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان کے سعودی میڈیا کو انٹرویو کی مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا واضح موقف ہے کہ کسی کو سعودی عرب پر حملے کی اجازت نہیں دیں گے اور مقدس شہروں پر حملے کی صورت میں پاکستان تحفظ کیلئے موجود ہوگا۔پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی کوریڈور قائم کرنا چاہتا ہے ۔ پاکستان کی خودانحصاری کیلئے سعودی عرب کی گودار میں سرمایہ کاری سب سے اہم ہوگی۔گوادر میں سعودی آئل ریفائنری باہمی تعاون کا محض آغاز ہے ، سلسلہ آگے بڑھے گا اور اگلے مرحلے میں خصوصی اقتصادی زونز پر توجہ مرکوز ہو گی ۔ سعودی عرب کے ساتھ بینکنگ، تعلیم، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، تجارت، تعمیر، ثقافت، سینما اور سیاحت کے میدان میں بھی تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ اسلامی فوجی اتحاد ممبر ممالک اور خطے میں سیاسی استحکام کیلئے کام کرے گا، اس اتحاد کے کسی ملک، خطے یا مسلک کیخلاف ہونے کا تاثر غیرمنطقی اور غیرحقیقی ہے ۔ سعودی عرب کو بھی اتنا محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں جتنا پاکستان کو۔سعودی ولی عہد کے دورہ سے دونو ں برادر ممالک کے مابین تزویراتی اور اقتصادی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغازہو گا۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کا دائرہ وسیع ہو گااور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہو ں گے جس سے دونوں ممالک کے باہمی اعتماد اور مستحکم تاریخی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے ۔دونوں ممالک کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات کے پر امن حل کیلئے بین الاقوامی برادری کو متحرک کرنے کیلئے ملکر کوششیں کر سکتے ہیں۔ دونوں ممالک افغانستان میں امن و عمل کے سلسلہ میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پاکستان دنیا میں کہیں بھی کسی پراکسی جنگ میں حصہ دار نہیں بنے گا بلکہ ہم امن میں حصہ دار بننے کے خواہاں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسائل کے فوجی حل کو مسترد کرتا ہے اور ہم یہ یقین رکھتے ہیں کہ ہر تنازع کاایک سیاسی حل ہوتا ہے اور پر امن ذرائع سے ہی مسائل کو حل کرنا چاہیے ۔