اسلام آباد،لاہور ( خبر نگار خصوصی،نمائندہ خصوصی سے ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کشمیر ہائی وے کے نام کی تبدیلی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر پر حکومت کمزور وکالت کر رہی ہے حکومت ہندوستان کے فضائی آپریشن کو بحال کرنے کا اجازت نامہ معطل کرے ،کوئی پالیسی مقبوضہ کشمیر و آزاد کشمیر کی قیادت کی مشاورت کے بغیر وضع نہ کی جائے ،14ویں آئینی ترامیم کے ذریعے آزادکشمیر کے عوام کے حقوق سلب نہیں کرنے دیں گے ۔ کشمیر ترانوں سے نہیں جہاد سے آزاد ہو گا واحد حل یہی ہے ۔شاہراہ کشمیر کا نام تبدیل کرنا درست نہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اس کا نام بحال کیا جائے ۔ آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہاہے کہ کشمیر ہمارے ہاتھوں سے پھسل رہا ہے ، کشمیر کے معاملے پر غلطی کی تو ریاست پاکستان کی بقا کی ضمانت نہیں۔ سیاسی مذہبی وحریت قیادت نے کہاہے کہ وزارت خارجہ مسئلہ کشمیراجاگرکرنے میں ناکام رہی، کشمیرجہاد سے آزادہوگا ۔ان خیالات کااظہاررہنمائوں نے اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کی طرف سے بلائی گئی کشمیر قومی مشاورت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔مشاورتی کانفرنس سے صدر ریاست سردار مسعود خان،سابق چیئرمین سینٹ نیئر بخاری،اعجاز الحق،سینیٹرساجدمیر،ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر، مولاناامجدخان ،ڈاکٹر خالد محمود خان،عبدالرشید ترابی،شفیق جرال،مولاناسعید یوسف،مطلوب انقلابی،مشتاق ایڈووکیٹ،حامد سمیع الحق،عبداللہ گل،پیر اعجازہاشمی،،حسن ابراہیم،لیاقت بلوچ،امیر العظیم،سینیٹر میاں اسلم،غلام محمد صفی،فاروق رحمانی،شیخ متین،یوسف نسیم،محمودساغر،عبدالمجید ملک،مولانا امتیاز صدیقی،ڈاکٹر طارق سلیم،شمس الرحمان سواتی اور دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ دریں اثنا جماعت اسلامی پاکستان کے زیراہتمام کشمیر قومی مشاورت کے اختتام پرمشترکہ اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ ڈومیسائل قوانین میں تبدیلی کے ذریعے اورلاکھوں سابق فوجیوں کی آبادیاں قائم کرنے کے حالیہ بھارتی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کے شدید خلاف ورزی اور سنگین دہشت گردی ہے ۔ اجلاس بھارتی استعمار کے تمام ہتھکنڈوں کے باوجود گرفتار و نظربند قائدین حریت، مجاہدین کشمیر اور مجاہد صفت عوام کی استقامت اور تحریک آزادی کے ساتھ والہانہ وابستگی کو خراج تحسین پیش کرتا ہے ۔ اجلاس قائدین حریت سید علی شاہ گیلانی کی، جو گزشتہ گیارہ برس سے گھر میں قید تنہائی کاشکار اور علاج معالجے کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، بگڑتی ہوئی صحت کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے ۔ اجلاس دیگر اسیران اور حریت قائدین بالخصوص شبیر احمدشاہ، محمدیاسین ملک، آسیہ اندرابی اور ان کے شوہر ڈاکٹر قاسم فکتو جو گزشتہ برس سے جیل میں قید ہیں پر شدید احتجاج کرتا ہے ۔ کشمیری اور پاکستانی قائدین کا یہ اجلاس اس امر کی یاددہانی کراتے ہوئے کہ کشمیر ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ مودی حکومت کے ان اقدامات کا جو خطے اور دنیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکے ہیں نوٹس لے ۔