سرینگر ( 92 نیوزرپورٹ، نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے مسلسل کرفیو، مواصلاتی بندش، تشدداور گرفتاریوں سے خوف اور جبر کی فضا قائم ہو گئی ہے جسکے نتیجے میں لوگ ذہنی امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر نے رپورٹ جاری ہے جس میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ دباؤ اور اضطراب کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے ، لوگ اپنے پیاروں سے بات کرنے کو ترس گئے ہیں، گھر سے باہر جانے سے خوفزدہ ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے علاج کی سہولیات بھی نہیں مل پا رہیں۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے وادی میں اپنے چار مراکز بند کر دئیے ہیں کیونکہ وہاں تک رسائی نہیں ہو رہی، تنظیم کے مطابق 41 فیصد آبادی ڈپریشن کا شکار ہے ، 26 فیصد آبادی میں اضطراب اور 19 فیصد میں پی ایس ڈی کی علامات پائی گئی ہیں۔شہریوں نے بتایا کہ ہم غیریقینی کی صورتحال سے پریشان ہیں،ہمیں تکلیف اور تذلیل کا احساس ہوتا ہے کہ ہم سے ہماری شناخت چھین لی گئی ہے ۔