اسلام آباد ، ملتان (این این آئی، آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ ٹرمپ ثالثی کی پیش کش کرینگے ، بھارت مذاکرات کی طرف نہیں آئے گا تو حالات بگڑتے جائیں گے ، کشمیر پر ہٹ دھرمی بھارت کو مہنگی پڑ سکتی ہے ،وزیر اعظم طالبان کو افغان حکومت سے مذاکرات کیلئے قائل کرینگے ، افغان انتخابات میں طالبان کو بھی شامل ہونا چاہیے ، امریکا کی خواہش ہے افغانستان کے اندر بھی انٹرا مذاکرات ہوں۔این این آئی کے مطابق وزیر خارجہ نے ایک انٹرویومیں کہا کشمیر پر امریکی ثالثی کی پیش کش پاکستان کی بڑی کامیابی ہے ، ثالثی کی درخواست مودی نے کی، اب وہ انکار کر رہے ہیں اور ثالثی کی پیش کش پر سیخ پا ہیں ۔ آن لائن کے مطابق انہوںنے نجی ٹی وی سے گفتگومیںکہا ستمبر میں اقوام متحدہ کا اجلاس ہونے جا رہا ہے جہاں عمران خان اور ڈونلڈٹرمپ کے درمیان نشست متوقع ہے ، امریکی صدر اپنی مصروفیات مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کا دورہ کرینگے ۔ ادھر شاہ محمود نے ترک صدر رجب اور ملائیشین وزیر اعظم کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ مسلم اتحاد اور ترقی کیلئے پاکستان، ترکی اورملائیشیاکا تعاون بہت آگے جاسکتا ہے ۔ دریںاثنائوزیر خارجہ نے ملتان میںمیڈیا سے گفتگو میںکہا وزیراعظم کے دورہ امریکہ نے کئی لوگوں کے حوصلے پست کردیئے ، خارجہ پالیسی نے ثابت کردیا کہ تبدیلی آنہیں رہی بلکہ آچکی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے حلقہ انتخاب کیلئے 141کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔