واشنگٹن ،سرینگر(نیٹ نیوز، اے ایف پی) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی شکل تبدیل ہو تی جا رہی ہے اور صورتحال اتنی سادہ نہیں ہے کہ یہ کہا جائے کہ کشمیری بھارتی فوج پر پتھراؤ کر رہے ہیں اور بھارتی فوج مظاہرین پر فائرنگ کر رہی ہے ۔اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا کشمیری چکی کے دو پاٹوں میں پس رہے ہیں۔مودی حکومت کے اقدامات کے باعث عوام کے ایک بڑے حصے میں ہتھیار اٹھانے والوں کی حمایت بڑھ رہی ہے ۔سرینگر ایئرپورٹ پر کام کرنیوالے آصف مجیب ڈار نے کہا خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بڑی تعداد میں لوگ مسلح مزاحمت کی حمایت کر رہے ہیں۔لوگ مودی سے اتنی نفرت کرتے ہیں کہ اسکا نام بھی سننا پسند نہیں کرتے ۔رپورٹ کے مطابق وادی میں عسکریت پسند بھی مارکیٹیں بند کرانے کیلئے عوام پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔علاوہ ازیں ایک اعلیٰ بھارتی عہدیدار نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر میں روزانہ 20 کے قریب احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ مکمل کرفیواور لاک ڈاؤن کے باوجود بھارت کیخلاف مسلسل مظاہرے ہو رہے ہیں، 5 اگست کے بعد سے اب تک 722 مظاہرے ، جلسے اور ریلیاں ہو چکی ہیں۔دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنیوالی بھارتی سیاسی جماعت ویلفیئر پارٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا وادی کی صورتحال خراب ہے ، عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، کشمیری بھارت کے یکطرفہ اقدام کو غیر جمہوری، غیر آئینی اور دھوکہ دہی قرار دیتے ہیں۔وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کو روکا جائے ، گرفتار افرد کو رہا اور کشمیریوں کو حقوق دینے کی یقین دہانی کرائی جائے ۔