مکرمی !پاکستان اندرونی طور پر بھی غیر مستحکم ہے اور بیرونی طور پر بھی خطرات میں گھرا ہوا ہے۔ معاشی حالات سب کے سامنے ہیں ڈالر پیٹرول کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں ان حالات میں غریب عوام کا دو وقت کی روٹی کمانا مشکل ہو گیا ہے بھارت پاکستان کو سفارتی اور ثقافتی محاذ پر مسلسل شکست دے رہا ہے۔ ان حالات میں 5 فروری یوم کشمیر کے بعد پاکستان نے 5 اگست یوم استحصال کشمیر منانے کا اعلان کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے حوالے سے لفظی گولہ باری کرکے یہ ثابت کردیا کہ پی ٹی آئی حکومت میںصرف گفتار کے غازی ہیں تلوار کے غازی بننے کیلئے انہیں نیا جنم لینا پڑے گا جو کہ ممکن نہیں ہے۔ عوام کی ساری امیدیں پاکستانی افواج سے وابستہ ہیں۔ کشمیری پچھلے ایک سال سے لاک ڈاؤن کی صورتحال سے گزر رہے ہیں فاقوں سے مر رہے ہیں اور خوف و ہراس کی کیفیت میں ہیں اور اب بھی پاکستانی حکومت سے امید اور آس لگائے بیٹھے ہی کیا پاکستانی افواج کے سوا کوئی اور مسیحا کشمیر کی مدد کرسکتا ہے‘ہرگز نہیں۔ کشمیر حاصل کرکے کشمیری مسلمانوں کی داد رسی کرنا ہی پاکستانی افواج کا فریضہ ہے۔ ایک طرف چین بھارت کو ہر محاذ پر پسپا کر رہا ہے اور دوسری طرف پاکستان کا کشمیر میں فوج داخل کرنا بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دے گا۔ (صائمہ عبدالواحد،کراچی)