اسلام آباد (این این آئی)کینیڈین فارن پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے خصوصی ویبنا ر میں کہا گیا ہے کہ کشمیر پربھارتی قبضہ ظالمانہ ہے جس سے انسانی المیہ کاجنم ہوا ہے ۔ بھارتی فوج انسانی حقوق پامال کر رہی ہے ، کینیڈین حکومت اور عوام عالمی برادری سے مل کر کام کرے ،’’کشمیر پر ہندوستان کے نو آبادیاتی قبضے پر کینیڈا کی خاموشی‘ ‘کے موضوع پر منعقدہ ایک ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کینیڈا کی رکن پارلیمنٹ اقرا خالد نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ کشمیریوں کے مسائل کو اجاگر کیا ہے اور وہ کشمیر میں مسلسل کرفیو خوراک میں کمی اور ذرائع مواصلات سے محروم عوام کی حالت زار پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ سنٹر فار لا،جسٹس اینڈ کلچر اوہائیو یونیورسٹی کی ڈائریکٹر اور انتھراپولجی پروفیسر ہالی ڈوچنسکی نے کشمیر کو ایک مسلمہ حل طلب عالمی مسئلہ قرار دیا ۔یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی سائوتھ ایشین ہسٹری کی ایسوسی ایٹ پروفیسر مالا ویکا کستوری نے ویبی نار میں شرکت کرتے ہوئے میں بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرستی اور اس سوچ کے تحت کشمیر پر بھارتی قبضے کا ذکر کیا۔ شِو نادار یونیورسٹی کے سنٹر فار پبلک افیئرز اینڈ کریٹیکل تھیوری کے سابق پروفیسر صدیق واحد نے خطاب کرتے ہوئے مسئلہ کشمیرکی علاقائی اور عالمی جہتوں کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں علاقے میں چین اور بھارت کے درمیان جھڑپیں اس امر کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ چین کی حکومت کشمیر پر بھارتی تسلط اور خطے میں جاری بھارتی فوج کی سرگرمیوں کے چین پاکستان اکنامک کوریڈور کے پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے نالاں ہے۔ ، یونیورسٹی آف لندن اور یونیورسٹی آف ٹورنٹو کی فارغ التحصیل ،ماہر قانون،معلم اور مصنف عزیزہ کانجی نے بھارتی فوج کی جانب سے کشمیر میں ظلم و ستم،خواتین کی آبروریزی،اغوا اورقتل کی پالیسی کشمیری عوام کی ہمت و حوصلہ کو توڑنے کی کوشش قرار دیا ۔ویبی نار کے آغاز پر ایک قرار داد پیش کی گئی جس میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی زیر قیادت لبرل گورنمنٹ کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کی مذمت پر زور دیا گیا۔