واشنگٹن، سرینگر (نیوزایجنسیاں ) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت میں تبدیلی کے بھارتی اقدام کے اثرات کا جائزہ لینے والی امریکی کانگریس کی ہاؤس فارن افیئرز کمیٹی کے چیئرمین ایلیٹ اینجل نے کہا ہے ہمیں کشمیر کے حوالے سے تحفظات ہیں اور ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کانگریس کے رکن ٹام لینٹوز کا انسانی حقوق کمیشن بھی ایک سماعت کرے گا جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔تاہم بھارتی نژاد رکنِ کانگریس پرمیلا جے پال کے نزدیک یہ اقدام ناکافی ہے جو چاہتی ہیں کانگریس کی قرارداد کے ذریعے کشمیر کے بارے میں پالیسیز پر نظرِ ثانی کرنے کیلئے بھارت کو واضح پیغام دیا جائے ۔ ایک اور قانون ساز سینیٹر کرس وین ہولین نے سینٹ بل میں کی جانے والی ترمیم کی حمایت کی جس میں مقبوضہ کشمیرمیں پابندیوں کا تذکرہ کیا گیا تھا۔میری لینڈ کے اسلامک سنٹر میں ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ کشمیری عوام کیلئے انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی پیروی اور جمہوری آزادی کی پاسداری کرے ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت نہ دینے پر بھارتی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ادھر مقبوضہ کشمیر میں جمعرات کو مسلسل 102 ویں روزبھی بھارتی فوجی محاصرہ جاری رہنے کے باعث معمولات زندگی بدستور مفلوج رہے ۔ مقبوضہ علاقے میں دفعہ 144 کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں۔ کشمیر ی ماہرین تعلیم اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے چار رکنی پینل نے کیلیفورنیا کی سٹین فورڈ یونیورسٹی میں مباحثے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی اقدامات کو بھارتی نوآبادیاتی قبضے کا تسلسل قرار دیا۔