لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار شاہد لطیف نے کہا ہے کہ بھارت میں بی جے پی نے پاکستان مخالف مہم چلا کرالیکشن میں کامیابی حاصل کی ، انہوں نے پاکستان کے خلاف نفرت، کشمیر میں ظلم و بربریت کے تحت الیکشن لڑا ہے ،مودی کا جیتنا اچھا شگون نہیں، عمران خان کے مودی کے بارے میں بیان پر اختلاف ہے کیونکہ یہ بات میرے لئے ناقابل فہم ہے ۔پروگرام 92 ایٹ 8 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مودی سے کشمیر کے بارے میں خیر کی توقع نہیں کی جاسکتی کیونکہ مودی انتہا پسندی کی پالیسی پر گامزن ہے ۔انہوں نے کہا میں سمجھتاہوں کہ نیب ایک متناز عہ اورقابل اعتراض ادارہ ہے ، اس نے احتساب کیلئے کوئی رول ادا نہیں کیا ، حکومت کو چاہئے اداروں کو احتساب کرنے دے ،بیان بازی سے پرہیز کرے ۔تجزیہ کار ایاز خان نے کہا نریندری مودی نے الیکشن میں اپنا جھوٹ اس مہارت سے بیچا ہے کہ کمال کردیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکچھ ادارے ایسے ہوتے ہیں جن کو بولنا نہیں چاہئے ، ان کے فیصلے بولیں، چیئرمین کی پریس کانفرنس اورانٹرویو کے بعد اپوزیشن کو ان پر تنقید کا پورا موقع مل گیا ہے ،میرا نہیں خیال کہ لوگ اپوزیشن کیلئے سڑکوں پر نکلیں گے ۔تجزیہ کار مبشر زیدی نے کہا مودی نے نفرت کی سیاست کا سہارا لیا، دوسرا اندرونی طورپر بھارت کی معاشی پالیسیاں بہتر رہیں۔ انہوں نے کہا میرے خیال میں ہمیں یہ فن سیکھناہوگا کہ دشمن سے تجارت کریں لیکن اپنے مفادات پر کوئی سمجھوتہ بھی نہ کریں،مجھے لگتاہے کہ چیئرمین نیب کو میڈیا سے بات کرنے کا بہت شوق ہے تاکہ ان کی اپنی شہرت ہو، نیب ایک ادارہ نہیں بلکہ سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کا ایک ہتھیار ہے ۔