اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں) دفتر خارجہ پاکستان نے واضح کیا ہے کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جھادوکے معاملہ پر قطعاً کوئی ڈیل نہیں ہو رہی جبکہ کشمیر پر ہمارے موقف میں رتی برابر کمی نہیں آئی۔بھارت سے ہمیں خیر کی کوئی توقع ہے نہ ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں۔ لائن آف کنٹرول پر جب بھی ہماری جانب کوئی فائر آیاتو بھرپورجواب دیا گیا۔گزشتہ روز ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے مزید کہا کہ کلبھوشن کیس پر تمام فیصلے پاکستان کے قوانین کے مطابق ہونگے ۔ عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ کا اطلاق بھی پاکستانی قوانین کی روشنی میں ہی ہوگا ۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، کرفیو اور لاک ڈاؤن کو آج 103دن ہوگئے ، بھارتی فوج کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دے رہی، کشمیر کے عوام کے مذہبی اور انسانی حقوق سلب کئے جارہے ہیں،عالمی برادری نوٹس لے ۔ ہم آرٹیکل 370 کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے بعد ہی لائن آف کنٹرول ختم ہوگی۔بھارت کی جانب سے غیرملکیوں کو ،مقبوضہ وادی کا ایک دورہ کرانے کی کوشش کی گئی جوکہ بیک فائر کر گئی۔بین الاقوامی اخبارات و میڈیا میں مقبوضہ کشمیر پر ان گنت تحریریں لکھی گئیں۔بھارت نے 260 جعلی نیوز ویب سائٹس بنائیں جن کا پکڑا جانا پاکستان کو بدنام کرنے کی بھارتی کوششوں کا ثبوت ہے ۔بھارت پاکستانیوں کے سوشل میڈیا پر اکائونٹس بند کرا تا اور کشمیریوں کوٹارگٹ کررہا ہے ۔پاکستان بابری مسجد کا معاملہ ہر فورم پر اٹھائیگا۔ بابری مسجد میں ساڑھے چار سو سال تک مسلمان عبادت کرتے رہے ۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد بھارت میں تمام مساجد کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔بابری مسجد کیس فیصلے کے اثرات سے سیکرٹری خارجہ نے سفیروں کو آگاہ کیا، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں عندلیب عباس نے پاکستان کی نمائندگی کی ۔ بھارت کی جانب سے بابری مسجد کو اپنا اندرونی معاملہ قرارا دینے کے باوجود یہ او آئی سی کے ایجنڈا پر موجود ہے ۔ کرتار پور راہداری میں پہلے روز 12 ہزار یاتریوں نے دورہ کیا، معاہدہ کے مطابق 5 ہزاریاتری آ کر دربار بابا صاحب یاترا کے بعد واپس لوٹ جائینگے ،یہ راہداری یکطرفہ ہے ، یہاں سے کسی کے بھارت جانے کا معاہدہ نہیں ۔اعلیٰ سطح پاکستانی وفد نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا اور افغان حکام سے حالیہ صورتحال اور کشیدگی پر بات کی۔دسمبرمیں کابل میں ہونیوالی ایپکس کانفرنس میں شرکت کرینگے ۔حریم شاہ کے دفتر خارجہ سے متعلق معاملے پر تحقیقات ہو رہی ہیں، آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔