برسلز(این این آئی)یورپین پارلیمنٹ کے سٹراسبرگ اجلاس میں مسئلہ کشمیر پر بحث نے بھارت کے اس موقف کویورپ میں سب سے زیادہ زک پہنچائی ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس ساری صورتحال کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا متنازعہ اقدام اس وقت اٹھایا جب یورپ بھر میں ادارے چھٹیوں پر ہوتے ہیں۔ تاہم بڑے بڑے مظاہروں نے ممبران یورپی پارلیمنٹ کو مسئلے کی سنگینی پرمتوجہ کیا اور انہوں نے بارہ سال کے طویل عرصے کے بعد یورپی پارلیمنٹ میں اس مسئلے کو اٹھایا۔یورپین یونین نے بھارت کے اس وقت بیرونی دنیا کیلئے اختیار کردہ ہر موقف کو سفارتی اندا ز میں رد کردیاجس میں وہ دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کیا کیونکہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے اور یہ عمل کشمیری عوام کی معاشی ترقی اور بہتری کیلئے اٹھایا گیا ہے ۔یورپی یونین نے کہا یہ طویل عرصے سے حل طلب تنازعہ ہے ، یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں۔بھارت اور پاکستان کے درمیان اس مسئلے کے حل کیلئے مذاکرات ناگزیر ہیں۔