نئی دہلی(نیٹ نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملہ کیخلاف سب سے توانا آواز بلند کرنیوالے اپوزیشن جماعت کانگریس کے اہم رہنما و سابق بھارتی وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ پی چدم برم کوگرفتارکرلیا گیا جبکہ بھارتی ایجنسیوں نے انکے گرد گھیرا تنگ کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق کشمیرکے معاملہ پر تنقید کے بعد ملکی ایجنسیوں نے سابق وزیر پی چدم برم کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔ مختلف مقدمات کی تفتیش کیلئے سی بی آئی نے پی چدم برم کے گھر چھاپہ مارا ،پورے گھر کی مکمل تلاشی لی اور ان کو گرفتار کرلیا۔سی بی آئی کی ٹیم میں شامل اہلکاروں نے چدم برم اور انکے صاحبزادے سے پوچھ گچھ بھی کی۔سی بی آئی بی نے چدم برم کیخلاف تفتیش کا آغاز انکی راجیہ سبھا میں کی گئی تقریر کے بعد کیا جس میں چدم برم نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو تاریخی غلطی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ آنیوالی نسلیں اس غلطی کو محسوس کرینگی جو آج پارلیمان میں کی گئی ہے ۔بھارتی ایجنسیوں کے ناروا سلوک کے شکار سابق وزیر داخلہ اور اپوزیشن کے اہم رہنما چدم برم نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دی ، تاہم حیران کن طور پر عدالت نے استدعا مسترد کردی۔ضمانت نامنظور ہونے کے بعد سے چدم برم عوامی مقام پر نہیں دیکھے گئے جبکہ انکے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چدم برم تفتیش کا سامنا کرنے کو تیار ہیں اور ملک سے باہر جانے کا ارادہ نہیں رکھتے ، اسلئے ضمانت قبل از گرفتاری دی جائے ۔سی بی آئی حکام کے مطابق چدم برم پر بد عنوانی کا الزام ہے ۔ چدم برم اور سی بی آئی ٹیم کے درمیان 27گھنٹے تک آنکھ مچولی جاری رہی۔سپریم کورٹ سے ضمانت منسوخ ہونے پر سابق وزیر خزانہ غائب رہے ۔ رات کو جب گھر پہنچے تو سی بی آئی ٹیم نے پیچھا کیا تو گارڈز نے دروازے بند کردئیے ۔سی بی آئی ٹیم دیواریں پھلانگ کر گھر کے اندر داخل ہوگئی اور انہیں گرفتار کرکے پوچھ گچھ کیلئے سی بی آئی ہیڈ کوارٹرز منتقل کردیا۔