مکرمی ۔پاکستان اپنے طور پر جتنی کوشش کر سکتا ہے کر رہا ہے۔ کشمیر کی وجہ سے جنگ کے بادل پاکستانی سرحدوں پر منڈلا رہے ہیں ان حالات میں ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھانا ہو گا۔ بھارت کی مکروہ نظریں اب آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر جمی ہوئی ہیں۔ وہ خاکم بدہن ان پر قبضہ کرنے کا مکروہ منصوبہ بھی رکھتا ہے مگر ایسا ہونا ناممکن ہے۔ الحاق اور آئینی شق کے خاتمے کے بعد اب کشمیر پر پاکستان کا موقف اور مضبوط ہو گیا ہے کیونکہ بھارت ایک مکمل غاصب کی شکل میں سامنے آ چکا ہے جو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں سے بھی منحرف ہی نہیں متصادم ہے۔ پاکستان کی طرف سے اس کی بھرپور مخالفت اور اس کے خلاف ہر قدم اٹھانے کے اعلانات سامنے آنے کے بعد کشمیریوں کے حوصلہ مزید بلند ہوئے ہیں۔ ان کی طرف سے بھارتی قبضے کے خلاف احتجاج میں مزید شدت آئے گی۔ ان حالات سے مقبوضہ کشمیر کی سیاست بھی بری طرح متاثر ہو گی۔ خاص طور پر بھارت سے الحاق کی حامی جماعت کی روزی روٹی کی سیاست اب مکمل ختم ہو جائے گی۔ یہ بھارت نواز جماعتیں جن میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور اس طرح کی دوسری چھوٹی موٹی جماعتیں شامل ہیں جو بھارت کی چھتری تلے الیکشن لڑتیں اور کشمیر پر حکومت کرتی تھیں اب اپنے منہ پر لگی الحاق کی کالک کس طرح دھوئیں گی۔ (مہرا فیروز لاہور)