اسلام آباد،سرینگر(نیٹ نیوز،ایجنسیاں) پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ 3کشمیریوں کے ماو رائے عدالت قتل کی عالمی نگرانی میں تحقیقات کرائی جائیں۔دفتر خارجہ پاکستان کے مطابق تینوں نوجوان شوپیاں مزدوری کرنے آئے تھے ،بھارتی افواج نے بے رحمانہ قتل پر پردہ ڈالنے کیلئے غیر ملکی دہشتگردوں کے قبرستان میں لاشیں دفن کیں دوسری جانب بھارتی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ فورسز نے افسپا کے تحت خصوصی اختیار کی خلاف ورزی کی،کشمیر کے مختلف علاقوں کا محاصرہ،تلاشی آپریشن جاری ہے راجوری سے 3نوجوان گرفتار کر لئے گئے ،کورونا سے مزید 15اموات ہوئی ہیں، مقبوضہ جموں وکشمیر میں ضلع رام بن کی تحصیل بانیہال میں پراسرار آتشزدگی سے کم سے کم28دکانیں اور ایک گھر خاکستر ہوگئے ۔تفصیلا ت مطابق ترجمان دفترخارجہ پاکستان کے مطابق نوجوان کشمیری راجوری سے شوپیاں سیب کے باغات میں مزدوری کرنے آئے تھے ، ان کے بے رحمانہ قتل پرپردہ ڈالنے کے لئے بھارتی قابض افواج نے انہیں تین نامعلوم دہشتگردوں کا خطاب دیا تھا، ماورائے عدالت قتل عام بھارتی قابض افواج کے ریاستی دہشت گردی کا خاصہ رہا ہے ۔مزید براں مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی قابض فوج نے اعتراف کیا ہے کہ جولائی کے مہینے میں شوپیان میں ہوئے جعلی مقابلے کے بارے میں ابتدائی تحقیقات کے دوران ثابت ہوا کہ فورسز نے افسپا کے تحت حاصل خصوصی اختیار کی خلاف ورزی کی ہے ، اور ملوث افراد کیخلاف نظم شکنی کی کارروائی شروع کی ہے ، جھڑپ کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے جس میں ابتدائی طور پر آپریشن کرنے والی فورسز کو خصوصی اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے پایا گیا ہے ۔دریں اثنا شہید نوجوان امتیاز احمد کے والد صابر حسین نے کہا کہ بھارتی فوج کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کے قتل کے اس گھناؤنے جرم میں ملوث اپنے اہلکاروں کو سزائے موت دینے کا اعلان کرے ، میں اپنے بیٹے اور دو بھتیجوں کے لئے انصاف چاہتا ہوں۔