نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری نے کہا ہے میرے خیال میں جو کشمیریوں کیلئے کھڑا نہیں ہوتا وہ انسان ہی نہیں ہے ۔ اگر مہاتما گاندھی زندہ ہوتے تو نریندر مودی انکو بھی قتل کرا دیتا، مودی انکے مخالف گروپ میں ہوتا۔ نیویارک میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کشمیر کی خواتین کو سلام، سب کچھ برداشت کرنے کے باوجود آزادی کے نعرے لگا رہی ہیں، کشمیر کی صورتحال نازک موڑ پرہے ،ہر چھ کشمیریوں پر ایک بھارتی فوجی تعینات ہے ، خصوصاً وہاں کی خواتین کا حال بڑا خوفناک ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے دو طرفہ ایشو کو عالمی بنا دیا جو پاکستان کی سب سے بڑی سفارتی کامیابی ہے ۔ اگر مودی کشمیر میں بلنڈر نہ کرتا تو شائد کشمیر عالمی ایشو نہ بنتا،ہم نے آر ایس ایس کے فاشزم کو شکست دینی ہے ، تمام لوگ 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں بھرپور شرکت کریں، اس روز صرف کشمیر کے پرچم لہرائے جائیں۔ انہوں نے کہاکشمیر ایشو پر بھارت میں رائے عامہ تقسیم ہو چکی ہے ، مودی کے پاس بے شک پاپولر ووٹ ہیں لیکن بہت زیادہ لوگ اسکی آڈیالوجی کے خلاف ہیں۔ اس وقت عمران خان کے پیچھے صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ دنیا کے بڑے لیڈر بھی کھڑے ہونے کو تیار ہیں۔تقریب میں پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ، کشمیری اور پاکستانی کیمونٹی کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جس ریسٹورنٹ کا انتخاب کیا گیا اس کامالک بھارتی بزنس مین پنکج بھٹارا ہے اور پاکستانی کیمونٹی نے اس پر سخت اعتراض کیا ہے ۔