سرینگر، اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) تحریک آزادی کشمیر کی توانا آواز ہمیشہ کیلئے خاموش ہوگئی ، بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ،کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وہ کافی عرصے سے بیمار تھے ،ان کا انتقال گھر میں ہی ہوا ، قابض بھارتی فوج نے گزشتہ چند سال سے انہیں گھر میں نظر بند کر رکھا تھا ، ان کی عمر 92 برس تھی،حریت رہنما عبدالحمید لون کے مطابق سیدعلی گیلانی کومزارشہدا سرینگر میں سپردخاک کیاجائے گا، آزاد کشمیر حکومت نے سید علی گیلانی کی وفات پر ایک روزہ چھٹی اور3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے ،آزاد کشمیر کے تمام ضلعی ہیڈکوارٹرز میں آج غائبانہ نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ و دیگر نے سینئر حریت رہنما سیّد علی گیلانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر لکھا حریت رہنما سیّد علی گیلانی کے انتقال کا سن کر افسوس ہوا، انہوں نے اپنی تمام زندگی کشمیر کی آزادی اور ان کے حقوق کیلئے صرف کی۔ انہوں نے قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے نظر بندی اور تشدد کا بھی سامنا کیااور ہمیشہ پر عزم رہے ،ان کے الفاظ ’ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے ‘ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے ۔عمران خان نے سیّد علی گیلانی کے انتقال پر ایک روزہ سرکاری سوگ کا اعلان کیا ،اس موقع پرقومی پرچم بھی سر نگوں رہے گا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا سید علی گیلانی کی وفات سے کشمیر ایک عظیم رہنما سے محروم ہو گیا،سید علی گیلانی عمر بھر بھارتی سامراجیت کیخلاف ڈٹے رہے ، سید علی گیلانی ایک باہمت، نڈر اور مخلص رہنما تھے ،ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حریت رہنما سید علی گیلانی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہاہے کہ علی گیلانی نے ساری زندگی آزاد ی کشمیر کیلئے صرف کی ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وہ جدوجہد آزادی کشمیر کے سرکردہ لیڈر تھے ۔وزیراعظم آزاد کشمیر عبد القیوم خان نیازی اور صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان نے بھی سینئر حریت رہنما سیّد علی گیلانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا وہ بہادر کشمیری رہنما تھے ، ان کی آزادی کشمیر کیلئے بے پناہ قربانیاں ہیں، تحریک آزادی کشمیر کیلئے انکی خدمات کو فراموش نہیں کیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا سید علی گیلانی کی پوری عمر جدوجہد آزادی اورپاکستان کی محبت میں گزری، ان کی وفات کی خبر پاکستانی اور کشمیری عوام پر بجلی کی طرح گری ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا سید علی گیلانی نے ساری زندگی کشمیر کیلئے جدوجہد میں گزاری۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،زندگی کی آخری سانس تک تحریک آزادی کیلئے آواز بند کرتے رہے ۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہامرحوم تحریک آزادی کشمیر کی توانا آواز تھے ،سید علی گیلانی کی وفات سے جدوجہد آزادی کشمیر کا ایک باب بند ہوگیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا سید علی گیلانی کی زندگی جہد مسلسل کا ایک استعارہ تھی،وہ کشمیر میں آزادی کی تحریک کا دوسرانام تھے ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق و دیگررہنمائوں نے کہا سیّد علی گیلانی گزشتہ اور اس صدی کے عظیم مجاہدآزادی، سب سے بڑے پاکستانی اور دنیا بھر کے حریت پسندوں کیلئے امید و حوصلے کا مرکز تھے ۔ پاکستان آج اپنے سب سے وفادار بیٹے سے محروم ہوا ہے ۔مقبوضہ کشمیرکی سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا علی گیلانی کے انتقال کا سن کر افسوس ہوا، اللہ تعالیٰ ان کے خاندان والوں کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ جماعت اسلامی آج ملک بھر میں سید علی گیلانی کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کرے گی، امیر جماعت اسلامی سراج الحق منصورہ میں غائبانہ نماز جنازہ پڑھائیں گے ۔دریں اثناء سیدعلی گیلانی کے انتقال پر بھارتی قابض فوج بوکھلا گئی ،قابض انتظامیہ نے گھر کا محاصرہ کرلیا، قابض انتظامیہ نے کہاہے آدھے گھنٹے میں تدفین کی جائے ، اگرایسا نہ کیا گیا تو سید علی گیلانی کو نامعلوم مقام پر دفنا دیا جائے گا،سید علی گیلانی کے انتقال کے بعد مقبوضہ کشمیر کی مساجدسے آزادی کشمیر کے نعرے لگائے گئے ، قابض فوج نے کشمیریوں کی پکڑ دھکڑ شروع کردی، بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگادیا، انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کردی گئیں،ذرائع کے مطابق سکیورٹی ریڈ الرٹ کردی گئی جبکہ شہریوں کے گھروں سے نکلنے پر مکمل پابندی عائد ہے ، بھارتی فوج نے علاقے میں گشت شروع کردیا ۔