حکومت کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ کفایت شعاری مہم میں حکومت‘ فوج اور نجی شعبہ ایک ساتھ ہیں۔ کفایت شعاری خواہ گھریلو سطح پر ہو یا ملک گیر‘ قوموں کی اقتصادی ترقی و خوشحالی میں ہمیشہ اہم کردار ادا کرتی آئی ہے۔ اہل دانش کا کہنا ہے کہ قناعت پسند کبھی محتاج نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی کی حکومتوں کے اللوں تللوں کی وجہ سے آج ہماری قومی اقتصادی حالت اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ قرضے لئے بغیر گزارہ مشکل ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے کفایت شعاری مہم کے لئے شروع دن سے ہی جو اقدامات کئے ہیںاس کا یقینا مجموعی قومی مز اج پر گہرا اثر پڑا ہے تاہم اب تک کئے گئے اقدامات کو کافی قرار نہیں دیا جا سکتا۔اس کے لئے ضروری ہے کہ سرکاری و غیر سرکاری طور پر ملک گیر مالیاتی ڈسپلن قائم کیا جائے ‘ اخراجات میں کمی کی جائے‘ ٹیکسوںمیں اصلاحات کر کے مجموعی قومی آمدنی میں اضافہ کیا جائے۔آج 21کروڑ آبادی کے ملک میں صرف 20لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں جن میں 8لاکھ سرکاری ملازمین ہیں۔ جب تک سرکاری عمال قواعد و ضوابط کو خود پر نافذنہیں کرینگے عوام کو اس کی طرف راغب کرنا مشکل ہو گا لہٰذا تمام عمال حکومت کوچاہئے کہ وہ وزیر اعظم کی سادگی اور کفایت شعاری مہم کی تقلید کریں تاکہ مجموعی قومی رجحان میں کفایت شعاری کا شعور پیدا کیا جائے اور ملک کی اقتصادی کساد بازاری کو خوشحالی و ترقی میں تبدیل کیا جا سکے۔