اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،وقائع نگار،خصوصی نیوز رپورٹر ،92 نیوز رپورٹ، نیوزایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کل بروزہفتہ9 مئی سے لاک ڈاؤن مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کر دیا جبکہ تعلیمی ادارے 15جولائی تک بند رکھنے ،تعلیمی بورڈز کے امتحانات منسوخ کر کے نہم تا12ویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ۔گزشتہ روزوزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کر لئے گئے ۔قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ ملک بھر میں چھوٹی دکانیں فجرسے شام5 بجے تک کھولی جاسکیں گی۔پہلے سے فراہم چھوٹ کے علاوہ دیگردکانیں ہفتے میں2دن بندرکھنے کااعلان کردیاگیا۔ہسپتالوں میں مخصوص سطح پراوپی ڈیزکھولنے کابھی فیصلہ کرلیاگیا۔دیہات میں تمام دکانیں کھولنے کافیصلہ کرلیاگیا۔پائپ ملز،پینٹ بنانے والی فیکٹریاں اورسرامکس سیکٹر،ہارڈویئرسٹورزبھی کھولنے کافیصلہ کیاگیا۔وزیراعظم نے اجلاس میں اظہارخیال اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں کورونا سے شرح اموات بڑ ھ رہی ہے ، لیکن نچلا طبقہ بڑی مشکل میں اسلئے ہفتہ کے روز سے لاک ڈائون کھول رہے ہیں،تمام شعبوں میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھول دینگے ۔ لاک ڈاؤن کرتے وقت خوف تھا کہ ملک میں 80 فیصد طبقہ غریب ، دیہاڑی اور مزدوروں کا کیا بنے گا؟۔کورونا سے جس طرح کی تباہی باہرمچی اللہ تعالی نے پاکستان کوایسی تباہی سے بچایا، رمضان میں دو نفل پڑھ کر اﷲ کا شکر ادا کریں۔ لاک ڈاؤن کھولنے کا فیصلہ محنت کشوں کی مشکلات کے باعث کیا۔کوشش ہے غریب طبقے پرکم سے کم بوجھ ڈالیں۔کوروناکیساتھ ساتھ لوگوں کوبھوک سے بھی بچاناہے ۔لاک ڈائون کے اثرات سے معاشرے کوبھی بچاناہے ۔تاہم اگر ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا تو پھر سے سب کچھ بند کرنا پڑے گا۔ ہمیں لاک ڈاؤن کھولنا ہے لیکن عقل مندی کیساتھ،صوبوں سے مشاورت کے بعد لاک ڈاؤن مرحلہ وار لاک ڈاؤن ختم کرنے اور آسانیاں پیدا کرنے کا فیصلہ کیا۔حکومت تمام متاثرین کو پیسا نہیں دے سکتی۔ بس سروس، ریلوے آپریشن اور اندرون ملک فضائی آپریشن بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے پر ابھی صوبوں کو خدشات ہیں۔بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بھی بحال نہیں ہو گی،سپریم کورٹ نے کہا کہ ایس اوپیز پر عمل کرکے ٹرانسپورٹ کھولی جائے ۔ ہم نے صوبوں سے کہا کہ آپ اپنے فیصلے خود کریں ، ٹرانسپورٹ کھولنے سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا، پیسے والے لوگ تو ابھی بھی اپنی گاڑیو ں میں آجا رہے ہیں۔بھارت سے موازنہ کیا جائے تو پاکستان نے بہت زیادہ پیکیج دیا ۔ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات میں قیمتوں کا عوام کو ریلیف دیا ہے اور پورے برصغیر میں سب سے سستا پٹرول پاکستان میں ہے ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہمارا ٹیکس35فیصد کم ہوگیا ہے ۔ اگرہم نے اس مشکل وقت سے نکلنا ہے تو عوام کو حکومت سے تعاون کرنا ہوگا،ہم یہ نہیں کرسکتے کہ پولیس جا کر چھاپے مارے اور لوگوں کو پکڑے ۔ڈنڈے کے زور پر عوام کو سمجھانا نہیں چاہتے اور پولیس کے ڈنڈے کے زور پر عوام پر ایس او پیز لاگو نہیں کرسکتے ،عوام کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی میں چھ اہم نکات پر اتفاق کر لیاگیا ،فجر کے بعد سے شام 5بجے تک چھوٹی دکانیں اور مارکیٹیں کھلی رہیں گی، کاروبار ہفتے میں دو دن بند کئے جائینگے ، اس دوران صرف میڈیکل سٹورز اور ضروری اشیاء کے کاروبار کی اجازت ہوگی۔ تعلیمی ادارے نہ کھولنے پر اتفاق کیا گیا۔ پبلک ٹرانسپورٹ کو کھولنے سے متعلق ابھی فیصلہ نہیں ہوا،وزیراعظم چاہتے تو آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے فیصلے مسلط کرسکتے تھے لیکن ایسا نہیں کیا ۔ سب سے پہلے کنسٹرکشن انڈسٹری کو کھول دیا گیا ہے اب دوسرے فیز پر جارہے ہیں جس پر اتفاق ہوگیا ہے ۔ قرنطینہ سینٹر بھرے ہوئے ہیں، صوبوں سے بات کر رہے ہیں کہ گھروں پر قرنطینہ کریں،صوبوں کو خدشہ ہے کہ گھروں میں قرنطینہ کریں گے تو دوسرے افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی دکانوں کو کھولا گیا۔ تعمیراتی صنعت سے متعلق مینوفیکچرنگ یونٹس اوردکانوں کو کھولنے کافیصلہ کیاگیا، پائپ ملز، پینٹ مینوفیکچرنگ فیکٹریاں، سرامیکس، ٹائلز کی صنعت اوردکانیں کھلیں گی، الیکٹریکل کیبل، سٹیل اور ایلومینیم کی دکانیں کھلیں گی، ہارڈ ویئر سٹور بھی کھلیں گی، مارکیٹ ، محلوں اور دیہاتوں میں بھی دکانوں کو بھی کھولنے کی اجازت دی ہے ۔ہم اس صورتحال کو مانیٹر کرتے رہیں گے اور ضرورت پڑے گی تو مزید سکیٹر ز کو بھی کھولا جائے گا ۔ وزیرتعلیم شفقت محمودنے کہا کہ تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے ،تمام تعلیمی بورڈزکے امتحانات منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ گزشتہ سال کے نتائج کی بنیادپرطلبہ کی پروموشن ہوگی،فیصلے بچوں کی صحت اوروالدین کی تسلی کیلئے کئے گئے ۔ بغیر امتحان دیئے نہم کے طلبہ دہم اوردہم کے طلبہ گیارہویں جماعت میں پروموٹ ہونگے ۔11ویں جماعت کے طلبہ 12ویں جماعت میں پروموٹ ہونگے ۔ فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کورونا پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے ، بعض ملکوں میں یہ آگ کی طرح پھیلا،کورونا کے اثرات ہر ملک میں مختلف ہیں، کورونا کے کیسز میں روزانہ اضافہ ہو رہا ہے ، ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھنے سے بھی کیسز بڑھے ہیں، گزشتہ گھنٹے میں دس ہزار سے زیادہ ٹیسٹ کئے ہیں ، اسی لئے مثبت رزلٹ کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے اوراموات بھی بڑھی ہیں ، کوئی شبہ نہیں یہ بیماری بڑھی ہے لیکن اسکے باوجود ہم بہت سے ملکوں کے مقابلے میں بہتر صورتحال میں ہیں۔ کورونا کے باعث ٹی بی کی بیماری میں بھی اگلے سال اضافہ متوقع ہے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ صوبوں سے مشاورت کیساتھ آنے والے چند دنوں میں سیلف کورنٹین پالیسی کا نفاذ کرنے جا رہے ہیں، اس پالیسی کے نفاذ کے بعد ایک ہفتہ میں بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے 14ہزار تک پاکستانیوں کو واپس لایا جا سکے گا، آئندہ ہفتے خلیجی ممالک، امریکہ، ملائیشیا، بنگلہ دیش، عراق اور چین سے 32 پروازوں کے ذریعے 7500 پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔ خصوصی پروازیں شروع کر کے اب تک 20 ہزار پاکستانیوں کو واپس لا چکے ہیں۔بیرون ممالک پھنسے ایک لاکھ 10ہزا افراد رجسٹرڈ ہو چکے ہیں جنہیں ترجیحی بنیادوں پر پاکستان واپس لایا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔سکولوں کو کھولنے یا نہ کھولنے سے متعلق مزید غور یکم جون کو کیا جائیگا۔ سرکاری دفاتر بھی نہیں کھولے جارہے ،سینما گھر، شادی ہالز اور ایسے مقامات جہاں پر شہریوں کے جمع ہونے کا خدشہ ہو وہ بھی ابھی بند رہیں گے ، وفاقی حکومت نے مساجد میں احتیاطی تدابیر کیساتھ نماز ادا کرنے کی ہدایت بھی کی ہے ۔