لاہور، کراچی(وقائع نگار،سٹاف رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ)پنجاب حکومت نے کوئلہ ،نمک کی کان کنی ،نئی سیمنٹ فیکٹریوں پر پابندی ختم کردی جبکہ وزیراعلیٰ نے کہا کہ فیصلے سے معاشی ترقی ہوگی،لوگوں کو روزگار ملے گا۔تفصیل کے مطابق کان کنان کی فلاح وبہبود اورشعبہ کان کنی میں انقلابی اقدامات کی بدولت مالی سال2020-21 میں 10.19ارب روپے سے زائد ریکارڈ ریونیو وصولی ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ کنسٹرکشن سیکٹر کے فروغ کیلئے سیمنٹ سیکٹر پر عائد پابندیاں ختم کردی گئی ہیں اور پنجاب میں نئی سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے 22نئے این او سی جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں 10 سیمنٹ پلانٹ کی تنصیب کیلئے این او سی جاری ہو چکے ہیں ۔ پسماندہ علاقوں میں نئی سیمنٹ فیکٹریاں قائم ہونے سے معاشی ترقی ہوگی۔پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے ایک ارب 64کروڑ روپے ریونیو وصولی کی گئی ہے ۔ نمک کی صنعت کو فروغ دینے کیلئے 21راک سالٹ ایکسپلوریشن لائسنس جاری کئے گئے ۔ کوئلے کی 4اورنمک کی 8مائنز کے آغاز سے پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا۔ مائنز اینڈ منرل ڈیپارٹمنٹ کے تحت45ان سروس تربیتی کو رسز شروع ہو چکے ہیں اور 3000 ورکرز کی پروفیشنل ٹریننگ کرائی گئی۔ کان کنوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے معائنہ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کر دی گئی۔دریں اثنا وزیراعلیٰ نے برطانیہ کی طرف سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستانی شہریوں کیلئے سفری پابندیوں کا خاتمہ خوش آئند ہے ۔بعدازاں انہوں نے سینئر صحافی عابد تہامی کے بڑے بھائی اور سینئر صحافی سی آر شمسی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں انہوں نے شیخوپورہ میں دوران ڈکیتی خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی ۔بعدازاں وزیر اعلیٰ سہ پہر کراچی گئے ۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کی رہائش گاہ گئے اور بزرگ سیاستدان سردار عطاء اللہ مینگل کے انتقال پراظہار افسوس کیا اورمرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی اور غمزدہ خاندان کیلئے صبر جمیل کی دعاکی۔قبل ازیں انہوں نے رحیم یار خان کے علاقے رکن پور میں میت نہر سے گزارنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور کمشنر بہاولپور سے رکن پور نہر پر پل کی تعمیر کے بارے میں رپورٹ طلب کر لی ۔