مکرمی! ہمارے معاشرے میں کم عمری میں لڑکے اور لڑکیوں کی شادی کرنے کا رواج بہت پرانا ہے جو ہمارے آباؤ واجداد سے آیا ہے پرانے زمانے میں لڑکے اور لڑکیوں کی شادی اْنکے بالغ ہوتے ہی کردی جاتی تھی جو اْس وقت کامیاب ہو جایا کرتی تھیں کیوں کے اْس وقت لوگوں کے مسائل کم ہوتے تھے اور لوگ کم وسائل کے ساتھ بھی اپنی شادیوں کو نبھایا کرتے تھے لیکن آج کے زمانے میں لڑکے اور لڑکیوں کی کم عمری میں شادی کرنا نقصانات سے خالی نہیں ہے کچھ لڑکے اور لڑکیوں کے آپس میں ذہین نہیں مل رہے ہوتے ہیں مسائل کی زیادتی اور وسائل کی کمی کے باعث آئے دن جھگڑے ہوتے رہتے ہیں اور ایسے کرتے کرتے طلاق تک بات پہنچ جاتی ہے کم عمری میں طلاق ہوجانے کی صورت میں لڑکی پر طلاق کا داغ لگ جاتا ہے جس کی وجہ سے اْسے معاشرے میں وہ مقام حاصل نہیں ہوپاتا جو ایک عزت دار لڑکی کو حاصل ہوتا ہے طلاق کی صورت لڑکے کو ایک کنواری لڑکی تو مل جاتی ہے لیکن لڑکی کے لئے کوئی طلاق یافتہ لڑکا یا پھر دو تین بچوں کا باپ ہی ملتا ہے،تو اسی نقصان کے پیش نظر میری حکام بالا سے درخواست ہے کہ کم عمری میں شادیوں پر پابندی لگائی جائے تاکہ ہمارا معاشرہ ایسے بڑے نقصانات سے بچ سکے۔ ( نورالعین انصاری نیو کراچی)