اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں اورکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی اور ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی بھارتی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔وزیراعظم نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی کوشش کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے خلاف اقدام ہے ، جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر چوتھے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے ، پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرتا رہے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت عالمی برادری کی توجہ کرونا وائرس پر مرکوز ہے جبکہ بھارت اس صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوتوا ایجنڈے کو بڑھانے کے لیے اس موقع کا انتخاب قابل مذمت ہے ، اقوام متحدہ اورعالمی برادری بھارت کو بین الاقوامی خلاف ورزیوں اور کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکیں، پاکستان کشمیریوں کی حق خود اردیت کی حمایت جاری رکھے گا۔نسل پرستانہ مودی حکومت کے اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ اسلام آباد(وقائع نگار،مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں متعارف کرائے گئے نئے ڈومیسائل قانون کی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتا ہے ۔ہفتہ وار میڈیابریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے ،نیا جموں و کشمیر تنظیم نو آرڈر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔عائشہ فاروقی نے بھارت کے اس اقدام کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام 5 اگست 2019 کے اقدامات کا تسلسل، جنیوا کنونشن کی بھی خلاف ورزی ہے ،عالمی وبا کی آڑ میں بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیرکشمیریوں کی آبادکاری کر رہا ہے ۔ترجمان نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اس اقدام کا نوٹس لیں اوربین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی پر جواب طلبی کریں۔انہوں نے کہاکہ بلاشبہ کشمیری ایسے کسی بھی جبروتسلط کو قبول نہیں کریں گے جو انکے بنیادی حقوق کو غصب کرے ۔ دوران بریفنگ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے چین کی جانب سے پاکستان کی مدد کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں دوست ملک کے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ چین نے کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے علیحدہ ہسپتال قائم کرنے کیلئے 40 لاکھ ڈالر فراہم کئے ۔وزیراعظم کے ترقی پذیر ممالک کیلئے قرض معاف کرنے کے مطالبے پر ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے مطالبے کی گونج عالمی سطح پر سنائی دی ۔عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ پاکستان صحیح سمت کی جانب اٹھائے گئے قدم کا خیرمقدم کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ جلد از جلد اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات سامنے آئیں گے ۔