اسلام آباد ( لیڈی رپورٹر) تحریک انصاف کے مرکزی رہنماوسابق وفاقی وزیر ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ تمام ادارے ایک پیج پر ہیں ، سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور حکومت میں باوردی جوانوں کو معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لئے بھیجا گیا لیکن وہ نہیں کر سکے ، موجودہ حکومت نے ایک سال کے دوران معیشت کو دستاویزی شکل دے دی اور اس کے نتائج 5 سال بعد سوچ سے بھی زیادہ مثبت ہوں گے ، پاکستان پر عالمی برادری کا اعتماد بحال ہو گیا ہے جس کی ایک مثال کار کے ہے ۔انہوں نے کہا خراج تحسین پیش کرتا ہوں اس قوم کے حکیموں، طبیبوں ،ان محسنوں کو جن کی وجہ سے جمہوریت نے خیریت سے اڑان بھر کر لندن اپنے گھر میں لینڈ کیا ہے ،عوام کی اکثریت ہی ’’سٹیٹس کو‘‘ کو شکست دے گی،وفاقی کابینہ میں تبدیلی معمول کی بات ہے ، مزید تبدیلی بھی ہو سکتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے اعزاز میں ظہرانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ بابر اعوان نے کہا وزیر اعظم نے کابینہ میں جو ردو بدل کیا ہے ، اس تبدیلی سے پہلے تمام وزراکو کارکردگی کے پرفارمے بھیجے گئے تھے ، ان سے کارکردگی کے بارے میں پوچھا جاتا رہا ہے ، ٹیم کے کپتان کا حق ہوتا ہے کہ کس کھلاڑی کو کس نمبر پر کھیلانا ہے ۔ بابر اعوان نے کہا سیاسی مولوی نے ملک کو تین طرح کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ،سیاسی مولوی نے کہا ادارے ایک بیج پر نہیں ہیں جو حقائق کے برعکس ہے ،حقیقت یہ ہے کہ تمام ادارے ایک پیج پر ہیں ۔انہوں نے کہا کسی کا پانامہ ہو گا تو وہ ڈرے گا کہ مجھے کیوں نکالا،تین آدمی ،خلائی مخلوق ،خلائی قلعے والی باتیں کرے گا۔ انہوں نے کہا جس وزیر اعظم کا ذاتی کاروبار آپ کے پیسوں پر ہو اور اس کے گھر کی چاردیواری 93کروڑ روپے میں تعمیر ہوئی ہو ،وہ عوامی فیصلے نہیں کر سکتا ۔92 نیوز کے مطابق بابر اعوان نے کہا 10سال کے قرضوں میں 30فیصد کمیشن کھایا گیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ نئے کیسز کھلنے والے ہیں،قرضہ انکوائری کمیشن نے ابتدائی رپورٹ پیش کردی۔