اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا معاملہ زیر غور نہیں،اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق امکان کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔ ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کا اسرائیل سے متعلق موقف واضح ہے ،وزیراعظم کا بھی اس معاملے پر دوٹوک اور غیرمتزلزل موقف ہے ، پاکستان فلسطینیوں کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق دوریاستی حل ناگزیرہے ۔ دریں اثنا ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو کسی بھی جعلی آپریشن یا حملے میں ملوث کرنے کی بھارتی کوشش کی کوئی حیثیت نہیں۔ ترجمان نے ضلع جموں کے علاقہ نگروٹا میں نام نہاد دہشت گردی کے حملے کے بارے میں بھارتی وزارت خارجہ میں غیرملکی سفیروں کے ایک گروپ کو دی گئی بریفنگ پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھارت کی دہشت گرد سرگرمیوں کی فعال منصوبہ بندی،مالی معاونت اور عملدرآمد اور مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے متعلق ناقابل تردید شواہد جاری کرنے کے بعد بھارتی حکومت نے پاکستان مخالف مہم کوتیز کر دیا۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کے انسداد دہشت گردی میکنزم سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد پر مبنی پاکستان کی طرف سے پیش کردہ ڈوزیئر پربھارت کیخلاف موثر کارروائی کارروائی کرے ۔میڈیا کو بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے ہندوستان کی جعلسازی، گمراہ کن اور زمینی حقائق کے منافی طرز عمل پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان پہلے ہی ڈوزیئر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد پیش کر چکا ہے ، ڈوزیئر نے بھارت کے دہشتگردوں سے رابطوں کی قلعی کھول کر رکھ دی، ہم ایک پھر دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں کہ بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے جعلی آپریشن جیسے اقدامات کرسکتا ہے ۔ ادھر پاکستان نے صدر اشرف غنی کے افغانستان میں پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے حکم کا خیرمقدم کیا۔