کوئٹہ ،لاہور،شیخوپورہ ،ڈی آئی خان (92 نیوز رپورٹ، سپیشل رپورٹر، نمائندگان) کوئٹہ میں 2 دھماکوں میں 2 اہلکار شہید اور 22 افراد زخمی ہو گئے ۔ فیروز والہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 3 افغان دہشتگرد ہلاک، ڈی آئی خان میں بھی کالعدم تنظیم کا کمانڈر مارا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ دھماکوں سے گونج اٹھا، 2 دھماکوں میں 2 اہلکار شہید، اہلکاروں سمیت22 افراد زخمی ہو گئے ۔کوئٹہ میں پہلے دھماکے میں بلوچستان اسمبلی کے قریب سریناچوک پر پولیس کی وین کو نشانہ بنایا گیا، دھماکہ خیزموادموٹرسائیکل میں نصب کیاگیاتھا جو اچانک زور دار دھماکے سے پھٹ گیا،دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے ۔ جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور اہلکاروں سمیت22 افراد زخمی ہوئے ۔سکیورٹی ادروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کر دیں۔ کوئٹہ میں دوسرا دھماکہ سریاب روڈپر ہوا،پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوگیا، دھماکہ خیز موادریڑھی کے نیچے نصب کیاگیاتھا، پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا،زخمی شخص کوسول ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کوئٹہ دھماکہ میں 2پولیس اہلکار شہیدہونے کی تصدیق کردی، ترجمان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے پرامن حالات خراب کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔دوسری جانب شیخوپورہ کی تحصیل فیروز والہ میں کارروائی کے دوران 3 افغان دہشت گرد مارے گئے ۔ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر تحصیل فیروزوالہ کے علاقے گلشن بابر آبادی میں آپریشن کیا گیا، اس دوران دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی کی فور اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔ جوابی فائرنگ میں 3 دہشت گرد مارے گئے ۔ مارے جانے والے دہشت گردوں میں احسان اللہ، نعمت اللہ اور عبدالسلام شامل ہیں۔ تینوں کا تعلق افغانستان سے ہے ، فیروز والا میں کرائے کے مکان میں رہائش پذیر تھے ، قبضے سے دھماکہ خیز مواد، ہینڈ گرنیڈ اور ڈیٹو نیٹر برآمد ہوئے ہیں۔ دہشتگردوں کی شناخت ان کی جیب میں برآمد ہونے والے افغان شناختی کارڈ کی مدد سے ہوئی۔ترجمان سی ٹی ڈی نے بتایا کہ مارے جانے والے دہشت گرد پولیس، مذہبی کمیونٹی اور سرکاری عمارتوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے ، جب کہ دہشت گردوں نے اہم شخصیات بالخصوص علما کو ٹارگٹ کرنا تھا۔ ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے زکوڑی قبرستان کے قریب آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم کا اہم کمانڈر شیخ وقاص عرف خالد مارا گیا ، وقاص عرف خالد پولیس اور مذہبی رہنمائوں پر حملوں میں ملوث رہا ۔ذرائع کے مطابق کالعدم تنظیم کے کمانڈر شیخ وقاص عرف خالد کی سر کی قیمت تیس لاکھ مقرر تھی جس کے قبضے سے اسلحہ برآمد کیا گیا ۔ لاہور/کوئٹہ/اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) صدر مملکت عارف علوی ،چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی،وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید،وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، اپوزیشن لیڈرشہبازشریف،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری سمیت سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے کوئٹہ میں دہشتگردی کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا،وزیر داخلہ نے کہاامن وامان کے لیے بلوچستان حکومت کی مکمل معاونت فراہم کریں گے ،دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے ۔صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک اور انسانیت دشمن عناصر پاکستان کا امن برباد کرنا چاہتے ہیں،مکروہ عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیراعلیٰ جام کمال نے کہاقانون نافذ کرنے والے اداروں کی امن کیلئے دی گئی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، بزدلانہ تخریبی کارروائیوں سے امن کو نقصان پہنچانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ صدرمسلم لیگ ن شہباز شریف نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی اورکہادھماکے میں جانی نقصان پر دکھ ہے ،عوام کی جان ومال کی حفاظت کے لیے مزید مؤثر اقدامات بنائے جائیں۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہاکوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکہ کی مذمت کرتے ہیں،حکومت کو چاہیے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرے ۔