مکرمی! قربانی کا اصل مفہوم پر غور کیا جائے تو اس چیز کو کہا جاتا ہے جس کو کسی کے قرب کا ذریعہ بنایا جائے مسلمان کے لیے صرف اللہ تبارک تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا لازم و ملزوم ہے۔ قربانی کو عبادت سمجھ کر صرف رضائے الہٰی کی خوشنودی حاصل کرنا ہی ہمارا اصل مقصد ہونا چاہیے مگر افسوس کے ساتھ ہم نے اس قربانی کے عمل کو بھی ریاکاری کی نظر کر دیا. ہر شخص مہنگے سے مہنگے جانور کو خریدنے میں مگن ہے ۔10 لاکھ کا جانور خرید کر صرف اپنے سٹیٹس سے دوسرے شخص کو متاثر کر نے میں مصروف ہے۔ مہنگا جانور قربان کر دینے سے اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا نا ممکن ہے کیونکہ ارشاد باری تعالیٰ ہے "یہی وہ ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے. اور مسکین کو کھانے کی ترغیب نہیں دیتا" اس آیت مبارک میں واضح بیان کر دیاگیا ہے یتیم اور مسکین کو کھلانا ہمارا مقصد ہونا چاہیے اور یہ تب ممکن ہوگا جب ہم دکھاوے کی دنیا سے باہر آئیں گے جب ہمارا مقصد مہنگا جانور نہیں بلکہ ہماری اس قربانی سے زیادہ سے زیادہ غریبوں کے پیٹ کی آگ بجھا سکے کیونکہ اللہ تبارک تعالیٰ کی قربت اور خوشنودی تب ہی حاصل ہوگی جب ہمارا مقصد انسانیت کی فلاح اور بھلائی کرنا ہوگا۔ (ماریہ خٹک‘ اسلام آباد)