کوئٹہ(سٹاف رپورٹر،نیوز ایجنسیاں) سی ٹی ڈی اور حساس ادارے نے کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں کالعدم تنظیم کی خاتون سمیت 6 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا، مقابلے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 5زخمی ہوگئے ۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق بدھ کو علی الصبح حساس ادارے اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے لیبر کالونی کے قریب مکان کو گھیرے میں لیکر اندر داخل ہونے کی کوشش کی جس پر دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی اور دستی بم پھینکے ، اس دوران پہلے ایک اور پھر دوسرے دہشتگرد نے خود کودھماکے سے اڑالیا، باقی دہشتگرد فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے ۔ دہشتگردوں کی فائرنگ سے بکتر بند گاڑی کا ڈرائیورسیف اللہ شہید اور 5اہلکار زخمی ہوگئے ، دہشتگردوں سے فائرنگ کا تبادلہ 5گھنٹے تک جاری رہا،بعد ازاں بم ڈسپوزل سکواڈ نے مکان کو کلیئر قرار دیا، زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ایک اہلکارکی حالت تشویشناک ہے ۔ ڈی آئی جی پولیس نے کہا آپریشن انٹیلی جنس ادارے ، سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی ہے ، ہلاک دہشتگرد محرم الحرام کے دوران شہر میں تباہی پھیلانے کیلئے کارروائی کی منصوبہ بندی کررہے تھے ۔ سی ٹی ڈی پولیس کے ترجمان کے مطابق ایک دہشتگرد کی شناخت ابراہیم بڑیچ کے نام سے ہوئی جو خودکش حملوں اور ٹارگٹ کلنگ سمیت دہشتگردی کی کئی وارداتوں میں ملوث تھا، زخمیوں میں اے ٹی ایف پولیس اہلکار محمد معصوم خان، ابوبکر، سلیمان خان، نصیب اللہ اور الطاف احمد شامل ہیں جن میں محمد سلیمان کی حالت تشویشناک ہے ۔ ذرائع کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کی شناخت ابراہیم بڑیچ، حمایت بڑیچ، سمیع اللہ بڑیچ کے نام سے ہوئی، تینوں کوئٹہ کے رہائشی اور رشتے دار تھے ، ہلاک ہونے والی خاتون آمنہ ابراہیم بڑیچ کی بہن ہے ۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے دہشت گردوں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے آپریشن میں حصہ لینے والی ٹیم کو مبارکباد دی۔نیوز ایجنسیوں کے مطابق سکیورٹی فورسز نے گودام سے اسلحہ و گولہ بارود، کالعدم تنظیم کا جھنڈا بھی برآمد کیا ۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق نے سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر کا دورہ کیااور زخمی اہلکاروں کی عیادت کی۔