کوئٹہ (رپورٹ: خلیل احمد) ملکی تاریخ کا ایک اور مالیاتی سکینڈل منظر عام پر آگیا، تھری اے الائنس نے کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان کے شہریوں کو اربوں روپوں سے محروم کردیا، لوگ دیوانوں کی طرح کمپنی کے دفاتر کے چکر لگارہے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے اپنا سب کچھ دائو پر لگاکرتھری اے الائنس کمپنی میں سرمایہ کاری کی، حیدرآباد کا رہائشی مرکزی ملزم کاشف کئی روز سے غائب ہے ، تمام فون نمبر بند ہیں، ذرائع کے مطابق کاشف دبئی فرارہونے میں کامیاب ہوگیا، متاثرین نے جناح ٹائون تھانے میں ایف آئی آر درج کرادی، رات گئے کوئٹہ میں ایف آئی اے کے مرکزی دفتر کے سامنے احتجاج کیا، سمنگلی روڈ کو ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ اندازے کے مطابق ملزمان شہریوں سے 60 ارب روپے سے زائد کی رقم لیکر فرار ہوئے ہیں۔عوام نے زیورات ،جائیداد، جمع پونجی تھری الائنس کمپنی میں جمع کرادی، کچھ عرصے تک لوگوں کو منافع دینے کے بعد کمپنی کی جانب سے کیش بیک روک دی گئی۔ 24ماہ قبل شروع ہونے والی تھری اے الائنس کمپنی عوام سے فی موٹرسائیکل یعنی 23ہزار سات سو روپے پر 35دن کے بعد منافع 3500 روپے دیا جاتا تھا۔ کمپنی کی جانب سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فرنچائزقائم کی گئیں ہیں جہاں پر اب تالے لگ گئے ہیں۔متاثرین نے وزیراعظم ،وزیراعلیٰ بلوچستان ، چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ عوام کے ساتھ ہونے والے فراڈ کا نوٹس لیکر عوام کو عذاب سے چھٹکارا دلایا جائے ۔