آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور کمانڈر کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن و استحکام کی کوششوں میں خطے کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ بھارتی فوجی قیادت کے بیانات خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔ پاک فوج خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے سرگرم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی جارحیت پر پاک فوج صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے سرحد پر اشتعال انگیزی کی تمام حدود پار کر رکھی ہیں۔ کبھی بھارتی آرمی چیف آزاد کشمیر پر حملے کی بات کرتا ہے تو کبھی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے نہتے شہریوں کو شہید کیاجاتا ہے ان تمام حالات میں پاکستان نے صبر کا دامن تھامے رکھا لیکن اب بھارت کی اشتعال انگیزی حد سے بڑھ چکی ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔ اگر اقوام متحدہ نے اس طرح چپ سادھے رکھی تو پھر دو ایٹمی طاقتوں کا آمنے سامنے کھڑا ہونا خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر سکتاہے۔ پاکستان پہلے ہی ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے خطے کو امن و امان کا گہوارہ بنانے پر گامزن ہے لیکن اگر بھارت کی اشتعال انگیزی ایسے ہی بڑھتی رہی تو پھر خطے میں امن کو قائم رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ کور کمانڈر کانفرنس میں عساکر پاکستان نے دو ٹوک لفاظ میں کہا ہے بھارتی فوجی قیادت کے بیانات خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔ لہٰذا انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری بھارتی جارحیت کا فی الفور نوٹس لیں۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں خطے کی مجموعی صورت حال کا جائزہ
جمعرات 16 جنوری 2020ء
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کور کمانڈر کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان امن و استحکام کی کوششوں میں خطے کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ بھارتی فوجی قیادت کے بیانات خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔ پاک فوج خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کیلئے سرگرم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی جارحیت پر پاک فوج صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت نے سرحد پر اشتعال انگیزی کی تمام حدود پار کر رکھی ہیں۔ کبھی بھارتی آرمی چیف آزاد کشمیر پر حملے کی بات کرتا ہے تو کبھی لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کر کے نہتے شہریوں کو شہید کیاجاتا ہے ان تمام حالات میں پاکستان نے صبر کا دامن تھامے رکھا لیکن اب بھارت کی اشتعال انگیزی حد سے بڑھ چکی ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔ اگر اقوام متحدہ نے اس طرح چپ سادھے رکھی تو پھر دو ایٹمی طاقتوں کا آمنے سامنے کھڑا ہونا خطے کو عدم استحکام سے دوچار کر سکتاہے۔ پاکستان پہلے ہی ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے خطے کو امن و امان کا گہوارہ بنانے پر گامزن ہے لیکن اگر بھارت کی اشتعال انگیزی ایسے ہی بڑھتی رہی تو پھر خطے میں امن کو قائم رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ کور کمانڈر کانفرنس میں عساکر پاکستان نے دو ٹوک لفاظ میں کہا ہے بھارتی فوجی قیادت کے بیانات خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔ لہٰذا انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری بھارتی جارحیت کا فی الفور نوٹس لیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں جمعرات 16 جنوری 2020ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں