کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر محمود نے دہشت گردی سے متاثرہ افراد کو تعلیم نوکریاں اور سینکڑوں افراد کو مصنوعی ہاتھ پائوں لگانے کا اعلان کیا ہے۔ خیبر پی کے اور خصوصاً خیبر ایجنسی کے باسیوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کی بڑی قیمت چکائی ہے۔ گھر، مال، مویشی، کھیتی باڑی اور کاروبار کو خیرآباد کہہ کر انہوں نے پاک فوج کا ساتھ دیا۔ گو پاک فوج نے متاثرین کی بحالی کے لئے بڑا ریلیف پیکیج بھی دیا ہے لیکن اس کے باوجود جو لوگ اس جنگ میں اپنے قیمتی جسمانی اعضاء کھو چکے ہیں ان کی اس کمی کو کوئی بھی مالی معاونت پورا نہیں کر سکتی۔ ایسے افراد کام کاج سے قاصر ہیں۔کور کمانڈر پشاور نے ایسے تمام افراد کو مصنوعی ہاتھ اور پائوں لگوا کر دینے کا اعلان کیا ہے جو خوش آئند ہے۔ اس سے معذور افراد کے اندر پیدا ہونے والا احساس محرومی ختم ہو گا اور وہ کسی حد تک چل پھر اور کام کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی سے متاثرہ افراد کو تعلیم اور نوکریاں دینے کا اعلان بھی حوصلہ افزا ہے۔ یقینی طور پر اس سے بیروزگاری کا خاتمہ ہو گا اور لوگ برسرروز گار ہو کر معاشرے میں بہتر کردار ادا کر سکیں گے اور صحت یاب ہو کریہ لوگ دہشت گردی کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنے رہیں گے۔ درحقیقت یہ غازی ہی ہمارے معاشرے کے ماتھے کا جھومر ہیں جنہوں نے اپنی خوشیوں کو، اپنے کاروبار کو وطن عزیز پر قربان کرکے ہمارے مستقبل کو محفوظ بنایا ہے۔ کورکمانڈرپشاور کا اعلان قابل تحسین ہے۔