اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے لاپتہ آئی ٹی ایکسپرٹ ساجد محمودکی بازیابی کیس میں سیکرٹری دفاع سمیت4افسران پر جرمانہ کی سزا معطل کرتے ہوئے شہری کے اہل خانہ کو ماہانہ خرچہ دینے کا فیصلہ برقراررکھنے کا حکم سنادیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے سیکرٹری دفاع،وفاقی دارالحکومت کے چیف کمشنر، انسپکٹر جنرل آف پولیس کو ایک ایک لاکھ روپے جبکہ ایس ایچ او تھانہ شالیمار کو3لاکھ روپے جرمانہ کی سزا معطل کرتے ہوئے حکومت کولاپتہ شہری کے اہل خانہ کو ماہانہ خرچہ دینے کا حکم برقرار رکھنے کا حکم سنادیا، دو سال قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بنچ نے ان افسران پر جرمانہ عائد کیا گیا تھاجسکے خلاف مذکورہ افسران نے انٹراکورٹ اپیل دائر کررکھی تھی۔اسلام آباد ہائی کورٹ رجسٹرارآفس نے جج ارشد ملک ویڈیوسکینڈل میں ملزم فیصل شاہین کی طرف سے دائر ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر اعتراض عائدکر دیا۔ رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایاکہ درخواست میں دستاویزات تصدیق شدہ ہیں اور نہ ہی الفاظ واضح ہیں ، اعتراضات ختم کرنے کے بعد درخواست دوبارہ دائر کی جائے ۔