وزارت صحت کے مطابق کورونا کیسز میں جنوبی افریقی ویرینٹ کے 7اور بھارتی ویرینٹ کا ایک کیس سامنے آیا ہے ،کیسز کی کنٹکٹ ٹریسنگ شروع کر دی گئی ہے۔ کورونا کیسز میں آئے روز نئے نئے وائرس سامنے آ رہے ہیں ۔کورونا کی حالیہ لہر نے دنیا بھر میں تباہی پھیلائی ہے جبکہ ہمارے ہمسائے ملک بھارت میں خطرناک حد تک اموات ہوئی ہیں،گو حکومت پاکستان اور عوام نے مل کر احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں، جس کے باعث کورونا کیسز کنٹرول میں ہیں لیکن اس دوران افریقی اور بھارتی وائرس کے کیسز سامنے آنا انتہائی خطرناک ہے ۔حکومت کو بھارت کے ساتھ تمام سرحدوں کو سیل کر دینا چاہیے، بارڈر پر سختی کریں تاکہ کوئی چیز وہاں سے بغیر چیکنگ کے نہ آئے ،چیک پوسٹوں پر ہمارے رینجرز اہلکار بھی بھارتی اہلکاروں سے فاصلہ رکھیں، بھارت سے اس قدر لوگ فرار ہو کر دبئی اور برطانیہ گئے ہیں کہ اب برطانیہ میں 75فیصد کیسز بھارتی وائرس کے ہیں، حکومت ہر قسم کی تحقیق کرے کہ بھارتی اور افریقی اقسام کا وائرس پاکستان میں کیسے پہنچا ہے ۔ سندھ کی وزیر صحت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کراچی میں کورونا کی جنوبی افریقی قسم تیزی سے پھیل رہی ہے۔ لہٰذا وفاقی حکومت کراچی کے حالات کو مزید باریک بینی سے دیکھے۔ اس کے علاوہ ہر پاکستانی اب کورونا ویکسین لگوانے کے لئے آگے بڑھے، اپنے بزرگوں اور نوجوانوں کو فی الفور کورونا سے محفوظ رکھنے کے لئے ویکسی نیشن کروائیں۔