کورونا کی وبا کے دوران مریض کو درکار ادویات کی مہنگے داموں فروخت روکنے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے کورونا کی ادویات کی مہنگے داموں فروخت روکنے کے لیے سخت اقدامات کرتے ہوئے ملکی ادویات مارکیٹس کی سرویلنس کا فیصلہ کیا ہے جو اس لحاظ سے خوش آئند ہے کہ اس سے مافیا کو من مانی قیمتیں مقرر کر کے عوام الناس کی جیبوں سے ناجائز پیسے نکلوانے پر قدغن ہوگی۔ جو قیمت ڈریپ نے مقرر کی ہوگی اسی پر ادویات کی فروخت ہوگی۔ اس وقت جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں من پسند اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ درحقیقت ادویا مارکیٹوں اور سٹوروں پر چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے سے ہر کوئی اپنی پسند کا اضافہ کر رہا ہے۔ دیہی علاقوں میں تو ڈرگ انسپکٹر بھی میڈیکل سٹورز مالکان سے ملے ہوئے ہیں۔ بس وہ ماہانہ رقم لے کر خاموش ہو جاتے ہیں چاہے جس طرح مرضی ادویات فروخت ہوتی رہیں ۔ مہنگی ادویات پر انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ غریب خریدار کی اوپر تک رسائی نہیں ہوتی جس کے باعث وہ کند چھری سے ذبح ہوتے رہتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ڈریپ نہ صرف شہروں میں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی اپنے ماتحتوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھے تاکہ خلق خدا کو ادویات خریدنے میں آسانی ہو۔