لاہور؍ اسلام آباد؍ ملتان؍ رحیم یار خان (جنرل رپورٹر؍ وقائع نگار؍کرائم رپورٹر؍ خبرنگار خصوصی؍ سٹاف رپورٹر؍ سٹی رپورٹر) پاکستان میں تقریباً اڑھائی ماہ بعد کورونا سے ایک روز میں سب سے زیادہ 19 ہلاکتیں سامنے آگئیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 26670 ٹیسٹ کئے گئے جن میں پنجاب کے 176 افراد سمیت 660 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ وائرس سے مزید 19 افراد انتقال کرگئے ۔ سرکاری پورٹل کے مطابق پاکستان میں تقریباً اڑھائی ماہ بعد ایک روز کے دوران کورونا سے 19 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔ پورٹل کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں آخری مرتبہ 6 اگست کو ایک روز کے دوران کورونا سے 21 افراد جاں بحق ہوئے تھے ۔ پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی کل تعداد 3 لاکھ 24744 ہوگئی ہے اور ہلاکتیں 6692 تک جا پہنچی ہیں۔ نشتر ہسپتال ملتان میں ایک مریض چل بسا جبکہ زیرعلاج مریضوں کی تعداد 25 ہوگئی ۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری بھی کورونا کی زد میں آگئے ،بلاول بھٹو نے ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی۔ رحیم یار خان میں گزشتہ روز 2 نئے مریض سامنے آئے ۔ آئی جی پولیس پنجاب نے صوبے بھر کی تمام پولیس لائنز میں افسران اور اہلکاروں کی بغیر ماسک داخلے پر پابندی عائد کردی اور اس سلسلے میں آئی جی پولیس پنجاب نے تمام اضلاع کے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو باقاعدہ مراسلہ جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کسی پولیس افسر یا اہلکار کو ماسک کے بغیر پولیس لائنز میں داخل نہ ہونے دیا جائے ۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر اسد عمر کے زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی چیف سیکرٹریز نے بذریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔ این سی او سی نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ازسرنو کڑے اقدامات کا اشارہ دے دیا اور کہا ملک میں کوروناصورتحال کی مکمل مانیٹرنگ جاری ہے ، ایس او پیزعملدرآمدمیں بہتری نہ ہونے پرمشکل فیصلوں کے سواچوائس نہیں، حالات بہتر نہ ہوئے تو سروسز بند کرنے پر مجبور ہوں گے ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے کہا کہ ایس او پیز پر عدم عملدرآمد پرسخت پابندیاں دوبارہ لگ سکتی ہیں، سروسز بند کرنے پر مجبور ہونگے ۔ این سی او سی نے چیف سیکرٹریزکوایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا صوبے ایس اوپیزکی خلاف ورزیوں پرسخت ایکشن لیکربھاری جرمانے کریں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ عوام نے احتیاط کا دامن نہ تھاما تو آنیوالے دن کورونا کے حوالے سے خطرناک ہوسکتے ہیں، وبادوبارہ سر اٹھارہی ہے ، اس وقت انتہائی احتیا ط کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ انفرادی اور اجتماعی طور پر ذمہ داری ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں ، ماسک پہنیں ، سماجی فاصلہ برقرار رکھیں ، ہاتھوں کو بار بار دھوئیں اور ہجوم والی جگہ پر جانے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا تعلیمی اداروں میں کافی حد تک ایس او پیز کو فالو کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالات اگر اسی طرح رہے تو خطرہ ہے کہ آنیوالے دنوں میں جہاں ہمیں کاروبار زندگی بند کرنا پڑے گا ،وہاں سماجی زندگی پر بھی اثرات مرتب ہوں گے ۔ادھر دنیابھر میں بھی کورونا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ، ایکٹو کیسز 94 لاکھ تک پہنچ گئے جبکہ مجموعی اموات 11لاکھ 35 ہزار ہیں۔امریکہ میں گزشتہ روز 900 اور بھارت میں 700 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے ۔برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی لہر جاری ہے ، ریکارڈ 21 ہزار 331 کیسز سامنے آگئے جبکہ 241 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔چیک جمہوریہ میں ایک دن میں ریکارڈ 11 ہزار مریض سامنے آگئے ۔جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ماسک کی پابندی کو لازمی قرار دے دیا گیا۔میکسیکو میں ایک شادی کی تقریب میں شریک 100 افراد کورونا سے متاثر ہوگئے ۔سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ نے باور کرایا کہ کورونا کی وجہ سے بندش کے بعد عمرہ مناسک کی بحالی کے پہلے مرحلے میں معتمرین میں کورونا کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔کورونا ویکسین کی تیاری میں مصروفِ عمل امریکی دوا ساز کمپنی فائزرنے اعلان کیا کہ وہ نومبر کے اختتام تک ویکسین کے استعمال کی ہنگامی منظوری لینے کا ارادہ نہیں رکھتی۔