وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل ہیلتھ ٹاسک فورس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا متاثرین سے ناروا سلوک ناقابل برداشت ہے‘ یہ طرز عمل خوف کا باعث بنتا ہے‘ کورونا متاثرین سے ذمہ داری سے پیش آنا چاہیے‘ لوگوں کو چاہیے کہ اگر کورونا وائرس کی علامات محسوس کریں تو بلا خوف ٹیسٹ کے لئے رجوع کریں‘ اس سلسلہ میں عوام کے لئے آگاہی مہم شروع کی جانی چاہیے۔ وزیر اعظم نے بروقت ہدایات دے کر اچھا اقدام کیا ہے کہ عوام کورونا سے زیادہ اس کے ٹیسٹ کے خوف کا شکار ہیں۔ کورونا کا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں انہیں جن حالات کا سامنا پڑتا ہے وہ انتہائی تکلیف دہ ہیں۔ ٹیسٹ تو گھر کے ایک فرد کا مثبت آتا ہے لیکن پریشانی پورے خاندان کو اٹھانا پڑتی ہے۔ لوگوں کی پکڑ دھکڑ ایسے کی جاتی ہے جیسے انہوں نے کوئی جرم کیا ہے۔ لاہور میں ایسے غریب و امیر خاندانوں کی کئی مثالیں سامنے آ چکی ہیں کہ خاندان کے ایک فرد کا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں کس طرح پورے پورے اہل خانہ کو ہراساں کیا گیا‘ ایسی کارروائیوں سے مرض نے تو خیر کیا دور ہونا ہے‘ متاثرین نفسیاتی مریض ضرور بن رہے ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کوروناسے خوفزدہ کرنے کی بجائے لوگوں کو اس کے خلاف لڑنا سکھایا جائے۔ لوگوں کو اس سے ڈرانے کی بجائے آگاہی مہم شروع کی جانی چاہیے تاکہ لوگ خود اپنا ٹیسٹ کرائیں‘ خود بھی مرض سے بچیں‘ دوسروں کو بھی بچائیں۔