اسلا م آباد ،لاہور،فیصل آباد، اوکاڑہ، کراچی، حیدرآباد، پشاور،چارسدہ ، کوئٹہ ،واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان،92نیوزرپورٹ،بیورورپورٹ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید52افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی مجموعی تعداد10461ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 2118نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد492594ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد33740ہو گئی،2243مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ448393صحتیاب ہو چکے ۔ اسلام آباد کے پمزہسپتال میں کورونا مریضوں کو رکھنے کی گنجائش ختم ہوگئی جبکہ مریضوں کی دیکھ بھال کیلئے سٹاف کی بھی شدید کمی ہے ۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے سب سے بڑے ہسپتال میں کورونا مریضوں کیلئے 8 وارڈز مختص ہیں ،یہاں تشویشناک مریضوں کا روزانہ 10 سے 12 ہزار روپے کا خرچہ آتا ہے ۔ہسپتال میں ڈی ڈائمرز، فیرٹین، آئی ایل 6 اور دیگر مہنگے ٹیسٹ ہورہے ہیں جبکہ شہری جان بچانے والے انجکشن بھی باہر سے خریدنے پر مجبور ہیں۔ آئی سی یو میں صرف 10 بیڈز ہیں اورسنگین صورتحال کے باوجود وارڈ میں دیکھ بھال کیلئے صرف 2 نرسز ہوتی ہیں۔آئی سی یو کے رجسٹرار ڈاکٹر فضل ربی نے بتایا کہ ہسپتال کے حالات کافی پریشان کن ہیں،اگراحتیاط نہیں کی توآئندہ والے دن زیادہ پریشان کن ثابت ہوسکتے ہیں۔ ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید24مریضوں کی جان چلی گئی جبکہ665نئے کیس سامنے آگئے ۔لاہورمیں 366،راولپنڈی83،ملتان 16، سرگودھا17، فیصل آباد میں 58کیسز رپورٹ ہوئے ۔فیصل آبادمیں مزید11 کورونا مریض دم توڑ گئے ۔ادھراسسٹنٹ کمشنر اوکاڑہ مرحبا نعمت اور ڈپٹی کمشنر آفس سسٹم برانچ کے 4اہلکاربھی کورونا میں مبتلاہوگئے ۔ پاکستانی اداکار علی رحمٰن خان نے بھی کورونا پر خود کو قرنطینہ کرلیا۔چارسدہ پولیس کے ڈی ایس پی شہنشاہ گوہر خان سمیت 6اہلکاروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔بلوچستان میں کورونا کے 20نئے کیس سامنے آگئے ۔ دنیا بھرمیں ہلاکتیں18لاکھ84ہزارسے زائد ہو گئیں۔امریکہ میں مزید ایک لاکھ سے زائد کیس اور1500سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔برطانیہ میں پاکستانی ڈاکٹر عبدالفوادبھی کورونا سے جان کی بازی ہار گئے ۔ دوسری جانب لندن میں پاکستان ہائی کمیشن اور قونصلیٹس میں شخصی طور پر قونصلر سروسز غیر معینہ مدت کیلئے معطل کردی گئیں۔ برطانیہ میں تیسرے لاک ڈائون پر عملدرآمد جاری ہے ، تاہم کورونا وبا میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ، 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے ریکارڈ62322نئے کیسز رپورٹ ہوئے اورمزید 1041 افرادہلاک ہوگئے ،اپریل2020 کے بعدہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ کل اموات 77ہزار سے تجاوز کرگئیں۔برطانیہ میں پولیس نے کورونا لاک ڈائون کی خلاف ورزی کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈائون بھی شروع کردیا ہے ۔وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے حامیوں سمیت مختلف مظاہرین کوگرفتار بھی کیا گیا ہے ۔برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے مطابق برطانیہ کی 2فیصد سے زائد آبادی کورونا وائرس کا نشانہ بن چکی ہے جبکہ 13 لاکھ سے زائد افراد کو مہلک وائرس سے بچائو کیلئے ویکسین لگائی جا چکی ہے ۔رواں ہفتہ ہسپتالوں سمیت1ہزار سے زائد مقامات پر ویکسینیشن شروع ہو گی جبکہ آئندہ ہفتے سٹیڈیمز اورنمائش سنٹرز میں7 ویکسینیشن مراکز کام شروع کردینگے ۔پریس کانفرنس میں چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرس ویٹی نے کہا کہ دسمبر2020 کے آخری دو ہفتوں میں برطانیہ میں کورونا سے متاثرہ افراد میں 70 فیصد اضافہ ہوا، ہر 50 میں سے ایک شہری اس وائرس کا نشانہ بن چکا ہے ۔ گزشتہ ایک ہفتہ میں اوسطاً 522 افراد روزانہ ہلاک ہوئے ۔ادھرجرمنی میں کورونا متاثرین کی تعدادسوا 18 لاکھ سے زائد ہو گئی ۔جرمنی میں کورونا وبا کے پھیلائوکو روکنے کیلئے پورے ملک میں نافذ لاک ڈائون میں31 جنوری تک توسیع کر دی گئی ۔چانسلر میرکل کی صدارت طویل آن لائن اجلاس کے فیصلے کے تحت حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دئیے گئے ۔ اب ایک ہی گھر میں رہنے والے افراد کو گھر سے باہر ایک وقت پر صرف کسی ایک ہی فرد سے ملاقات کی اجازت ہو گی۔وبا سے زیادہ متاثرہ علاقوں کے رہائشی اپنے گھروں سے 15 کلو میٹر سے زیادہ دور نہیں جا سکیں گے ۔ تمام سکول اور تجارتی مراکز بند رہیں گے ۔