اسلا م آباد ،لاہور، کراچی، ملتان، سیالکوٹ، ساہیوال، پاکپتن، پشاور، واشنگٹن (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان،92نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا کی مہلک وبا سے پاکستان میں مزید30افراد جاں بحق ہو گئے اور اموات کی تعداد 6923ہو گئی ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں1376نئے مریض رپورٹ ہوئے اور کل تعداد 340251ہوگئی جبکہ فعال کیسز کی تعداد 16242ہو گئی،830مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور317086صحتیاب ہو چکے ۔این سی او سی نے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز کے باعث ملک بھر میں احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کے آج سے نفاذ کا فیصلہ کرلیا جو کہ 31جنوری 2021تک رہیگا اور ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائیگا۔احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کا آغاز کورونا سے متاثر حساس شہروں کراچی ، لاہور، اسلام آباد ،راولپنڈی ، ملتان ، حیدرآباد ،گلگت ، مظفر آباد، میر پور، پشاور ، کوئٹہ ، گوجرانوالہ، گجرات،فیصل آباد، بہاولپور ، ایبٹ آباد سے ہوگا جبکہ گلگت بلتستان ماڈل پر ماسک نہ پہننے والوں کو 100روپے جرمانہ کرکے تین ماسک فراہم کئے جائینگے ۔احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے میں ان ڈور شادی تقریبات پر پابندی ہوگی۔ ان ڈور شادی کی تقریبات پر پابندی کا نفاذ 20نومبر سے ہوگا۔شادی کی تقریبات کھلی فضا میں کرنے کی اجازت ہوگی اور ایک ہزار مہمان شریک ہوسکیں گے ۔سرکاری و نجی دفاتر کیلئے ورک فرام ہوم پالیسی 7 نومبر سے نافذ العمل ہو گی۔سرکاری و نجی دفاتر میں پچاس فیصد عملہ بلانے کی اجازت ہو گی۔کورونا کے ہاٹ سپاٹ ایریاز میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کئے جائینگے ۔احتیاطی تدابیر کے دوسرے مرحلے کے نفاذ کیلئے چاروں صوبوں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے مطابق صوبہ میں مزید5اموات ہوئیں جبکہ321نئے کیس سامنے آگئے ۔ سی ای او ایجوکیشن اتھارٹی پرویز اختر کا کہنا ہے کہ پانچ طلبہ اور پانچ اساتذہ میں وائرس کی تصدیق ہوئی ، کلاس رومز کو سیل کردیا گیا جبکہ لاہور میں تاحال کسی سکول کو سیل نہیں کیا گیا۔ دوسری طرف کوپر روڈ کالج کی وائس پرنسپل میں وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔پرنسپل کالج ڈاکٹر فوزیہ کا کہنا ہے کہ کالج سے دو سو ٹیسٹ کئے گئے جو تمام منفی آئے ۔ دریں اثنا اساتذہ کا کہنا ہے کہ کلاس رومزکے بجائے سکولز کو 7 روز کیلئے بند کر دیا جائے ۔ رانا لیاقت علی کا کہنا ہے کہ سموگ کے باعث بھی اساتذہ وطلبہ میں سانس کی تکالیف بڑھ رہی ہے ۔ اسلام آباد کی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کو12کورونا کیس سامنے آنے پر دوسری مرتبہ تا حکم ثانی سیل کر دیا گیا ، ہاسٹل میں مریض 14 دن تک قرنطینہ میں رہینگے ۔ قائد اعظم یونیورسٹی میں 5 کیسز پر متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو سیل کر دیا گیا۔ اسلام آباد ماڈل سکول برائے خواتین جی الیون ون کوبھی 2 کیسز پر سیل کردیا گیا ۔ سیالکوٹ کے علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں کورونا مریضوں کی تعداد 47 ہوگئی۔ساہیوال میں مریضوں کی تعداد 28 ہو گئی ، 2 نجی بینکوں کے ملازمین میں وائرس کی تشخیص پر برانچزکو بند کر دیا گیا۔عارفوالا میں2اساتذہ کے متاثر ہونے پر 2 سرکاری سکولز کو 3 روز کیلئے بند کر دیا گیا۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبہ میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام اداروں بشمول کاروباری ، سماجی، مذہبی ، تعلیمی اداروں کوایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کی جبکہ عمل نہ کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیدیا ۔کراچی انتظامیہ نے ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا ۔ حکومت سندھ نے بعض پابندیاں عائد کرانے کیلئے وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔حکومت سندھ کی جانب سے سمارٹ لاک ڈاؤن ، شادی ہالز اور ریسٹورنٹس کو بند کرنے سے متعلق مشاورت کے بعد اہم فیصلے کئے جائینگے ۔تجارتی اورکاروباری اوقات کار صبح چھ سے شام چھ بجے تک کرنے ، تجارتی اورکاروباری مراکز،بڑے شاپنگ مالزکو ہفتے میں دودن بند رکھنے کی سفارش بھی کی جائیگی۔کمشنر و ایڈ منسٹریٹر کراچی افتخار شالوانی نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ ماسک نہ پہننے والے شہریوں کیخلاف کارروائی کی اور500 روپے تک جرمانہ کیا جائے ۔محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس اوپیز کا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملازمت کی نجی وسرکاری ،صنعتی جگہ پر ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی صورت میں مالکان،مینجرز ذمہ دار ہونگے ۔تین فٹ سے کم فاصلے پر سفر کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔غیر ضروری طورپر سفر کرنا ممنوع قرار دیا گیا ہے جبکہ کار میں دو سے زائد افراد کے سفر پر پابندی عائد کردی گئی ،گاڑیوں میں ایک تہائی سے زائدمسافرسفرنہ کریں، ٹرانسپورٹ میں ایس اوپی کو فالو کیاجائے ۔کھانسی،بخار،نزلے جسم درد میں مبتلا افراد کسی بھی عوامی مقام پر آنے سے گریز کرینگے ۔مذہبی مقامات، دکانوں، بازاروں، شاپنگ سینٹرز پر ایس اوپیز کو فالو کیاجائے اورعبادت گاہوں پرکوئی میٹ نہ بچھایاجائے ، کم تعدادکو اورفاصلوں کو یقینی کوبنایاجائے ۔ اے ٹی ایم مشین کے استعمال کی صورت سینیٹائزر کا استعمال کیاجائیگا۔چھوٹے بڑے صنعتی،پیداواری یونٹس میں مجمع لگانے سے گریز،تھرمل گن کی موجودگی یقینی بنائی جائے گی۔55سال سے زائد عمر کے افراد کو دفاتر میں کام کیلئے بلانے پر پابندی عائد کردی گئی ۔صرف ضروری سٹاف کو دفاتر میں بلایاجائیگا۔آن لائن کام کو ترجیح دینے کی ہدایت کی گئی ہے ۔کسی بھی کام کی جگہ پر محکمہ صحت کورونا ٹیسٹنگ کرسکے گا۔کسی بھی علاقے ،مقام پر کورونا کیسز بڑھنے کی صورت فوری بندش کا اطلاق اورسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جاسکے گا۔کورونا پھیلاؤ کے خدشہ پرضلعی انتظامیہ نے آج سے پشاور کے 5علاقوں میں سمارٹ لاک ڈائون لگادیا ۔دنیا بھر میں ہلاکتیں 1245823سے زائدہوگئیں۔امریکہ میں ایک ہی دن ایک لاکھ 23ہزارکورونا کیسز کانیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ یورپ میں کورونا کیسز اور شرح اموات میں اضافے کا خدشہ ہے جس کے پیش نظر آنیوالے دنوں میں مشکل حالات کا انتباہ جاری کیا ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے یورپ کے ریجنل ڈائریکٹر ہنس کلوگ نے کہا کہ ہم ایک دھماکہ دیکھ رہے ہیں، وہ اس طرح کہ یورپی خطے میں 10لاکھ کیسز کا اضافہ ہونے میں صرف دو دن لگے ہیں۔ برطانیہ میں ایک بار لاک ڈان عائد کر دیا گیا، یونان میں اسکا اطلاق آج سے ہو گا جبکہ اٹلی اور قبرص کرفیو لگانے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔یورپی کمیشن کے نائب سربراہ ویلڈیکس ڈومبرووسکس کے مطابق یورپ کی معیشت 2022 تک کورونا سے پہلے کی سطح پر واپس آئیگی۔ چھائے ابہام کے بادلوں نے معیشت کی صورتحال کی بہتری کو خطرے میں ڈالا ہوا ہے ۔ترک انسانی حقوق کی تنظیم آئی ایچ ڈی نے ترکی میں کورونا وائرس کو قیدیوں کیلئے بہت بڑا خطرہ قراردیدیا۔