وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم کورونا کے ایس او پیز کو نظر انداز کر کے غلطی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ چند ہفتے میں کورونا کیسز میں 140 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی کورونا کے انسداد کے موثر حکمت عملی کا اعتراف اقوام متحدہ سمیت دنیا بھر میں کیاگیا ہے۔ اب جبکہ دنیا کورونا کی دوسری لہر کی لپیٹ میں اور ہمسایہ ممالک بھارت اور ایران میں روزانہ ہزاروں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں ان حالات میں پاکستان میں دوسری لہر کی شدت کاخدشہ بڑھتا جارہا ہے۔ حکومت روزانہ تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات سے سیمپل لے رہی ہے جس کے نتائج کا بھی روزانہ کی بنیاد پر تجزیہ کیا جارہا ہے جس کے مطابق پاکستان میں نئے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 618 نئے مریض رپورٹ ہونا اس کا ثبوت ہے۔ ان حالات کا تقاضا ہے کہ حکومت نہ صرف ایس او پیز کو یقینی بنائے بلکہ مانیٹرنگ کے عمل کو بھی مزید بہتر کیا جائے۔ یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ جب ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اپوزیشن جماعتیں ملک بھر میں جلسوں کا اعلان کر چکی ہیں۔ بدقسمتی سے گزشتہ دو جلسوں میں اپوزیشن کی طرف سے ایس او پیز کی دھجیاں بکھیری گئی ہیں ان سے ماہرین طب مرض کے پھیلائو کے خطر ناک حد تک امکانات کا اندیشہ ظاہر کر رہے ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت کورونا کے پھیلائو روکنے کے لیے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے تاکہ ملک کو کورونا سے محفوظ رکھ کر معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے جا سکیں۔