کراچی (سپورٹس ڈیسک ) ڈیپارٹمنٹل کرکٹ ٹیمیں بند ہونے ملک کے درجنوں کرکٹرز بیروزگار ہونے کے بعد شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں اور گھروں کے چولہے بجھنے کے بعد وہ چھوٹی موٹی ملازمتوں پر مجبور ہوگئے ہیں ایسے میں ان کیلئے ایک اور بری خبر یہ ہے کہ کورونا وائرس کے سبب اس سال دو درجن سے زائد رمضان ٹورنامنٹس خطرات سے دوچار ہیں جس سے کرکٹرز کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوگا۔محتاط اندازے کے مطابق ٹیسٹ کرکٹرزکامران اکمل، عمر اکمل، وہاب ریاض ، سرفراز احمد ، محمد سمیع ، فواد عالم ،انورعلی وغیرہ جیسے بڑے کرکٹرز کو ایک ماہ میں تین سے پانچ لاکھ جبکہ چھوٹے فرسٹ کلاس کرکٹرز کو ڈیڑھ لاکھ سے 50ہزار کی آمدنی ہوتی تھی جسے عیدی کہا جاتا تھا۔ کراچی میں سالہا سال سے رمضان کے دوران پوری رات کرکٹ کا میلہ سجتا ہے ۔تراویح سے فارغ ہونے کے بعد شائقین اور کھلاڑی گراونڈز کا رخ کرتے ہیں۔پاکستان کے سابق کپتان اور معین خان اکیڈمی کے روح رواں معین خان کہتے ہیں ابھی تک ہم نے رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ کی تیاری شروع نہیں کی ہے اور لگ رہا ہے کہ اس سال ہم رمضان ٹورنامنٹ نہیں کرسکیں گے ۔