اسلام آباد( خبر نگار)حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔رپورٹ میں عدالت کو کورونا وائرس سے بچائوکے حکومتی اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 336ملین امریکی ڈالر ز کی لاگت سے ہیلتھ ایمر جنسی پلان کا نفاذ کردیا گیا ہے ۔ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے ہسپتال اور آئسولیشن وارڈ قائم کرکے مخصوص عملہ تعینات کردیا گیا ہے اور تشخیصی مراکز قائم کردیئے گئے ہیں۔حکومتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لگائے گئے اندازے حتمی نہیں لیکن 25 اپریل تک 50 ہزار کے قریب افراد کورونا سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جن میں سے 41482افرادمعمولی ،7024شدیداور2392کی حالت تشویشناک ہوسکتی ہے ۔ حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور حکومتی وسائل کے علاوہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی مالی معاونت مل رہی ہے ۔مزید کہا گیا ہے کہ 25 اپریل تک کورونا کے کنفرم کیسز کی تعداد یورپ سے کم ہوگی۔عالمی ادارہ صحت کے وضع کردہ طریقہ کار کے مطابق کورونا وائرس سے بچائو کی تدابیر پر صوبوں اور اداروں کے تعاون سے عمل درآمد کیا جارہا ہے ،ملک کے 154 اضلاع میں مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے ،کورونا کے مریضوں کے لئے 207ہسپتالوں میں بیڈز رکھے گئے ہیں جبکہ تشخیصی مراکز قائم کئے گئے ہیں اور25 اپریل تک وائرس کی ٹیسٹنگ سہولت میں اضافہ کیا جائے گا۔کورونا وائرس سے متعلق 61مصنوعات کی درآمد میں ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جبکہ مقامی سطح پر بھی آلات تیار کئے جارہے ہیں۔ہوائی اڈوں اور زمینیں داخلی راستوں پر پانچ تھرمل سکینر اور ایک ہزار سے زائد تھرمل گنز کے ذریعے کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی نشاندہی کی جارہی ہے ،اس مقصد کے لئے ہوائی اڈوں پر مخصوص کائونٹر قائم کردیئے گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق تفتان،چمن اور طور خم بارڈر پر سخت اقدامات اٹھائے گئے ہیں،ایران سے ملحقہ سرحد پر ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے ،باہر سے آنے والے تمام مسافروں کے لئے ہیلتھ سرٹیفکیٹ کی فراہمی لازمی ہے ۔مشتبہ افراد تک رسائی کے لئے پلان مرتب کیا گیا ہے ،اب تک 14لاکھ افراد کی سکریننگ کی گئی ہے جن میں سے 11لاکھ افراد کی سکریننگ ہوائی اڈوں اور تین لاکھ کی زمینی داخلی راستوں پر ہوئی ،جن میں سے 222مشتبہ افراد کی نشاندہی کرکے انھیں قرنطینہ میں رکھا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا سے متاثرہ افراد کے لئے 5 مقامات پاک چائنہ فیرینڈ شپ مرکز،او جی ڈی سی ایل ،حج کمپلیکس ،ہل وویوں ہوٹل اور ریڈیسن ہوٹل میں تین سو بیڈز کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ اس کے علاوہ پمز،پولی کلینک ،کیپیٹل ہسپتال اور ایف جی ایچ میں آئسو لیشن وارڈز بنائے گئے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر،گلگت بلتستان اور تفتان سمیت ملک بھر میں کورونا کی تشخیص کے 8 مراکز قائم کئے گئے ہیں،وزیر اعظم کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی نے صورتحال کا جائزہ لے کر کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی قائم کردی ہے جبکہ لوگوں کی آگاہی کے لئے ہیلپ لائن بھی قائم کی گئی ہے ،کورونا سے جاں بحق ہونے والے افرادکی تدفین کے لئے بھی ایس او پیز وضع کئے گئے ہیں، کورونا سے بچائو کی آگہی مہم چلائی جا رہی ہے ۔علاوہ ازیں انڈر ٹرائل قیدیوں کی رہائی کے معاملہ میں وزارت داخلہ نے بھی اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔ رپوٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ وزارت صحت، نیشنل سکیورٹی ڈویژن، تمام صوبائی حکومتوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے میں ہے ، کورونا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے ملک بھر میں فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے تعینات کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کوسٹ گارڈز نے سمندر کی تمام جیٹیز آمد و رفت کے لئے بند کر دی ہیں، ملک بھر کے 8 ہوائی اڈوں پر نیشنل سکیورٹی کمیٹی کی سفارش پر ائیرپورٹ حکام کی مدد اور رہنمائی کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ فوج کو تعینات کیا گیا ہے ،پاکستان کی مشرقی اور مغربی سرحدیں وبا کی صورتحال بہتر ہونے تک سیل کردی گئی ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یکم جنوری 2020 سے اب تک 9 لاکھ 91 ہزار 337 مسافر بیرون ممالک روانہ ہوئے جبکہ اسی عرصہ میں 13 ہزار 493 مسافر پاکستان میں داخل ہوئے جن کی ائیرپورٹ پر سکریننگ کی گئی۔