مکرمی ! کورونا سے اموات کی تعداد 3 لاکھ سے زائد جبکہ متاثرین کی تعداد 55 لاکھ تک پہنچ گئی۔ اس پر کئی متنازع بیانات بھی دیکھنے کو ملے۔ پاکستان میں بھی ایک ایسا بیان سابق سفیر نے دیا جس میں وہ اس وبا کو امریکا، اسرائیل اور یورپی ممالک کی سازش قرار دیتے دکھائی دیے۔ امریکی صدر آغاز میں اس وبا کو سنجیدگی سے نہ لیتے دکھائی دیے اور ان کی اس غیر سنجیدگی کے سبب امریکہ میں 1 لاکھ سے زائد افراد کی اموات ہوچکی ہے۔ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے مختلف ممالک کو اس وبا سے پہلے ہی آگا کیا تھا لیکن اس کو سنجیدہ نہ لیا گیا کیونکہ بیشتر ممالک کے نزدیک جنگی صلاحیتوں کو بڑھانا زیادہ اہمیت رکھتا ہے بنسبت صحت اور تعلیم کے۔پاکستانی حکومت کی جانب سے بھی کورونا کی وبا پر حکمت عملی ترتیب دی گئی لیکن خاطر خواہ عمل درآمد نہ ہو سکا۔پاکستان پہلے ہی بچٹ خسارے سے دوچار ہے اور اس وبا کے بعض خسارا دوگنا ہوچکا ہے۔ بیشتر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی صحت اور تعلیم کے شعبے کو نظرانداز کیا جاتا ہے جبکہ دفاعی بجٹ پر سوال تو کیا بات کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا جاتا۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت کو ہمارے بنیادی حقوق کو ہر صورت میسر کرنے کی یقین دہانی کروانی ہو گی اور اگر اس میں کوئی کوتاہی ہو تو عوام کو اپنا حق چھین کر لینا ہوگا۔ ( راجہ فرقان احمد)