لک میں کورونا سے پیدا ہونے والی صورت حال مزید تشویشناک ہو گئی ہے۔ہفتہ کے روز کورونا کیسوں کی تعداد 68283تھی جو اتوار کی صبح تک بڑھ 69496تک پہنچ گئی جبکہ کورونا سے ہفتہ کے روز88افراد جاں بحق ہو گئے۔ چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ حکومتی ہدایات پر نہ صرف عمل نہیں کر رہے بلکہ احتیاطی تدابیر سے بھی کام نہیںلے رہے جس کے نتیجہ میں حکومت نے موجودہ تشویشناک صورتحال کے پیش نظر عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا ہے۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا یہ کہنا بجا ہے کہ ماسک پہننا اب آپشن نہیں ‘لازم ہو گا حکومت کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ کرتے ہوئے ایس او پیز آرڈیننس میں ترامیم کر کے اسے قانونی شکل دینے پر بھی غور کر رہی ہے۔موجودہ صورتحال کا تقاضا یہی ہے کہ نہ صرف ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے بلکہ ماسک نہ پہننے والوں کیخلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔ موجودہ صورتحال میں سخت ترین اقدامات کے بغیر کورونا پر قابو پانا ممکن نہیں،خصوصاً بازاروں اور کاروباری علاقوں میں جس بے احتیاطی سے کام لیا گیا ہے اس سے نہ صرف کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ اموات بھی بڑھ رہی ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت نئی ہدایات اور اقدامات کا اعلان کرے اور ان پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔