بیجنگ(نیٹ نیوز)عالمی ادارہ صحت کورونا کے شروع ہونے سے متعلق تحقیق کیلئے ٹیم چین بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے مگر سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شاید کورونا کے پھوٹنے کی جگہ کا تعین کبھی نہ ہوسکے ۔وائرسز کے حوالے سے تحقیق کا تجربہ رکھنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایسی تحقیق میں سالوں لگ سکتے ہیں اور ہوسکتا ہے کوئی واضح نتیجہ بھی سامنے نہ آئے ۔لندن سکول آف ہائیجین اینڈ ٹروپیکل میڈیسن کے پروفیسر ڈیوڈ ہیمین کے مطابق یہ جاننا ناممکن ہوگا کہ وائرس کہاں سے ہوتا ہوا، انسانوں تک پہنچا۔انہوں نے کہا کسی جانور میں کورونا سے ملتے جلتے وائرس کو ڈھونڈنا آگے بڑھنے کا راستہ ہوسکتا ہے مگر ہوسکتا ہے کہ انسان میں منتقلی کے بعد یہ وائرس کہیں بھی موجود نہ ہو۔جنوبی افریقہ کے ماہر وینڈا مارکوٹر کے مطابق ہوسکتا ہے چمگادڑوں میں بھی یہ وائرس خاص موسم میں ہی پایا جاتا ہو۔واضح رہے کہ خیال کیا جارہا ہے کورونا وائرس چمگادڑوں سے کسی اور جانور میں منتقل ہوا اور وہاں سے انسانوں تک پہنچا۔ سائنسدان